سچ خبریں:سوڈانی فوج اور ریپڈ ری ایکشن ملیشیا کے درمیان 3 روزہ جنگ بندی کے آغاز کے ساتھ ہی دونوں فریقوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی رک گیا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق سوڈانی فوج اور ریپڈ ری ایکشن ملیشیا کے درمیان 3 روزہ جنگ بندی منگل کی صبح سے شروع ہوئی، اس رپورٹ کے مطابق سوڈانی فوج کے ایک عسکری ذریعے نے اعلان کیا ہے کہ فوج نے 3 روزہ جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
سوڈانی فوج نے اعلان کیا کہ یہ کاروائی سعودی عرب اور امریکہ کی درخواست کے جواب میں کی گئی ہے،سوڈانی فوج نے اس بات پر بھی تاکید کی کہ جنگ بندی کا ہمارا معاہدہ باغیوں کے تمام معاندانہ اقدامات کو روکنے کے عزم پر مشروط ہے۔
الجزیرہ کے نامہ نگار نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ جنگ بندی کے آغاز کے بعد فریقین کی افواج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی رک گیا ہے،امریکی محکمہ خارجہ کے علاقائی ترجمان نے کہا کہ سوڈانی دونوں فریقوں کے جنگ بندی کے وعدے کافی نہیں ہیں بلکہ ان پر بھی عمل کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو سوڈان میں متحارب دونوں فریقوں کو ایک آواز کے ساتھ جنگ بندی کی طرف بلانا چاہیے نیز بحران کے آغاز سے ہی ہم نے اس ملک کی صورت حال میں غیر ملکی مداخلت کے خطرات پر زور دیا ہے،ساتھ ہی پینٹاگون کے ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ ٹریکسٹن ڈسٹرائر سوڈان کی بندرگاہ کے قریب واقع ہے اور مدد کی ضرورت پڑنے پر آرڈر موصول ہونے کا انتظار کر رہی ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ ہم کسی بھی غیر ملکی مداخلت کی مخالفت کرتے ہیں جو سوڈان کی صورتحال کو مزید خراب کرنے کا باعث بنے،ہم سوڈان سے تمام امریکیوں کے ممکنہ زمینی انخلاء کے لیے نگرانی اور انہیں سکیورٹ فراہم کرنے کے لیے امریکی محکمہ خارجہ کے ساتھ کام کر رہے ہیں، اور اگر محکمہ خارجہ سوڈان سے امریکی شہریوں کے انخلاء میں مدد کی درخواست کرے تو ہمارے پاس منصوبے ہیں، یاد رہے کہ اس سے قبل عالمی ادارہ صحت نے کہا تھا کہ سوڈان میں آٹھ روز سے جاری تنازع کے دوران تقریباً 420 افراد ہلاک اور 3700 زخمی ہوئے تھے۔