سچ خبریں:اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسیف نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک میں جنگ کی وجہ سے گزشتہ دو ماہ کے دوران دس لاکھ سے زائد سوڈانی بچے بے گھر ہوئے ہیں۔
عبدالفتاح البرہان کی کمان میں سوڈانی فوج اور محمد حمدان دقلو کی کمان میں ریپڈ سپورٹ فورسز 15 اپریل سے ایک دوسرے کے ساتھ جنگ میں داخل ہو چکی ہیں اور یہ تنازع اب بھی جاری ہے۔
اے ایف پی نے یونیسیف کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ دس لاکھ سوڈانی بچوں کے بے گھر ہونے کے علاوہ 330 سے زائد بچوں کے ہلاک اور 1900 سے زیادہ کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ نے خبردار کیا ہے کہ سوڈان میں بچوں کی بڑی تعداد کو بہت خطرہ ہے۔
ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق اور اکلید انسٹی ٹیوٹ کی معلومات کی بنیاد پرجو مسلح تنازعات سے متعلق معلومات کی نگرانی کا مرکز ہے، سوڈان میں جنگ کے نتیجے میں اب تک 2000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تاہم یہ ممکن ہے کہ حقیقی اعداد و شمار اعلان کردہ اعداد و شمار سے زیادہ ہوں۔
یونیسیف کے علاقائی ترجمان عمار نے ایک بیان میں نشاندہی کی کہ تقریباً سوڈان کی نصف آبادی بچے ہیں اور یونیسیف 18 سال سے کم عمر کے ہر فرد کو بچے کے طور پر درجہ دیتی ہے۔
اس تنظیم نے مئی کے آخر میں بھی خبردار کیا تھا کہ 13.6 ملین سے زیادہ سوڈانی بچوں کو انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔