سچ خبریں:یورپی خارجہ تعلقات کونسل نے اپنی ایک حالیہ تحقیق میں کہا ہے کہ سعودی ولی عہد، جو بین الاقوامی سطح پر الگ تھلگ ہوچکے ہیں، یوکرین کے بحران سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
یورپ کی بیرونی تعلقات کی کونسل نے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ پر روس-یوکرائن بحران کے اثرات” کے عنوان سے ایک مطالعہ کیا ہے جس کے بعد کہا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، جو سب سے زیادہ نفرت انگیز بین الاقوامی شخصیت ہیں، 2018 میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد عالمی سطح پر اپنے مسخ شدہ چہرے کو بہتر بنانے کی کوشش کرررہے ہیں۔
سعودی لیکس کے مطابق اس تحقیق سے ظاہر ہوا کہ ریاض مغربی ممالک کے نقطہ نظر کو تبدیل کرنے کے لیے تیل کی سپلائی بڑھانے کے لیے امریکی اور یورپی مطالبات کو استعمال کرنے کی کوشش کر سکتا ہے، نقطہ نظر کی اس تبدیلی میں طویل انتظار کے بعد سعودی ولی عہد کے ساتھ امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات شامل ہو سکتی ہے جس سے ریاض پر تنقید کم ہو جائے گی۔
تحقیق میں مزید آیا ے کہ یوکرائن خطرے میں ہے،تاہم بین الاقوامی سفارت کاری کے دوبارہ شروع ہونے سے مذاکرات کے ذریعے حل کی امیدیں پیدا ہوتی ہیں، لیکن ایک مکمل جنگ کا تماشا باقی ہے، اور اگر روس نے یوکرائن کے خلاف کوئی نیا حملہ شروع کیا تو اس کے یورپی مفادات پر اثرات دونوں ممالک کے مفادات سے کہیں زیادہ ہوں گےجبکہ غالباً مشرق وسطیٰ، مشرقی اور شمالی افریقہ اس جنگ سے متاثر ہوں گے۔