سچ خبریں:سعودی اماراتی اتحاد کے ذریعہ یمن پر حملہ کرنے کے چھ سال سے زیادہ کےعرصہ اور ایک ڈرامائی تبدیلی کے بعد یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں نے 40 سے زائد فوجی اڈوں جو150 کلومیٹر کے علاقہ کر مشتمل تھے،پر مکمل کنٹرول حاصل کرتے ہوئے ، سعودی عرب کے اندر جیزان محور پر بڑے پیمانے پر کاروائی کا آغاز کیا۔
یمنی جنگ انفارمیشن بیورو نے آڈیو اور ویڈیو فائلوں کے ذریعہ آپریشن اور اہم فوجی کامیابیوں کی دستاویزات جاری کی ہیں،یہ آپریشن سعودی فوج اور ان کے کرائے کے فوجیوں کی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھنے کے بعد کیا گیا تھا،یادرہے کہ ان اڈوں میں سعودی اورسوڈانی مشترکہ فوج کے ساتھ ساتھ لواء المغاویر بریگیڈ کی کرائے کی یونٹ بھی موجود ہیں۔
یادرہے کہ ان اڈوں پر یمنیوں حملوں کے دوران 200 سے زیادہ سعودی فوج اور سوڈانی فوج کے فوجی ہلاک ، زخمی یا گرفتار ہوئے نیز ان کی متعدد بکتر بند گاڑیاں بھی تباہ کردی گئیں،واضح رہے کہ ان تمام تر اقدامات کو یمنی جنگ انفارمیشن بیورو کے کیمروں کے ذریعہ ریکارڈ کیا گیا ہے،اس کے ساتھ ہی سعودی سرزمین میں یمن کے اس بڑے پیمانے پر آپریشن کے ساتھ ، جو سعودی اتحاد کے ساتھ ہونے والی جنگ میں ایک بے مثال پیشرفت ہے ، قاسف کے 2 ڈرونز نے جنوب مغربی سعودی عرب کے عسیر خطے میں خمیس مشیط میں واقع شاہ خالد ایئر بیس کو نہایت ہی درست کاری سے نشانہ بنایا۔
یادرہے کہ سعودی جارحیت پسند اتحاد کے ہاتھوں صوبہ صعدہ میں یمنی عوام کے خلاف اپنے جرائم میں شدت پیدا کرنے کے بعد یمن کی جوابی کاروائیوں میں شدت پیدا ہوگئی ہے ،قابل ذکر ہے کہ اس ملک کے صوبہ صعدہ کےالرقو علاقہ میں سعودی کرائے کے توپ خانے کے تازہ ترین حملے میں تین نوجوان لڑکیوں شہید ہوگئیں، یادرہے کہ یمن کی افواج کے سعودی سرزمین کے اندر 40 اسٹریٹجک ٹھکانوں کو اپنے قبضہ میں لینا،سعودی اتحاد کے متعدد فوجیوں کا ہلاک اور زخمی ہونا ، ساتھ ہی بڑی تعداد میں سعودی فوجیوں کی گرفتاری اور شاہ خالد ایئر بیس پر حملوں نے جنگی اکائیوں کو بدل کر رکھ دیا ہے اور سعودی حکام کو بہت بڑے دردسر میں مبتلا کر دیا ہے۔
یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے ایک ممبر نے بھی اس نکتے پر زور دیا کہ انصاراللہ قیادت نے جو کچھ کہا اگر وہ ہو جاتا ہے توسعودی عرب مکمل طور پر مفلوج اور مالی طور پر اس دیوالیہ ہوجائے گا، محمد علی الحوثی نے بھی واضح کیاکہ ہم آج انہیں ‘بڑے دردسر’ کے بارے میں متنبہ کرتے ہیں اور مساوات ابھی تمام جہتوں کے ساتھ ‘عظیم درد’ کے مرحلے میں داخل نہیں ہوا ہے، انہوں نے کہاکہ آپریشن خمیس مشیط بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز ہے۔