سچ خبریںسعودی عرب کے ایک ماہر نے شوال کا چاند نظر آنے کی وضاحت کرتے ہوئے اربوں مسلمانوں کے اعمال کے ساتھ 40 سالہ کھیل کا اعتراف کیا ہے۔
سعودی ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ بعض اسلامی ریاستیں اپنے غیر مشروط اعتماد کی وجہ سے سعودی شاہی خاندان کی رائے کی بنیاد پر رمضان کے آغاز اور اختتام کا اعلان کرتی ہیں۔
یاد رہے کہ حال ہی میں سوشل میڈیا کے کارکنوں نے لندن میں سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن بندر کا ایک کلپ جاری کیا جس میں انہوں نے اعتراف کیا کہ آل سعود کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے، خالد بن بندر نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں ایک تقریر میں کہا کہ مدینہ میں ابھرنے والی پہلی اسلامی تہذیب صرف ایک نسل تک چلی اس کے بعد اسے دمشق منتقل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہنا ضروری ہے کہ میری حکومت (سعودی حکومت) نے کبھی مذہبی قیادت کا دعویٰ نہیں کیا اور ہم نے اپنی حکومت میں جس طرح سے کام کیا ہے وہ یہ ہے کہ مذہب کو پھیلانے میں ہمارا کوئی کردار نہیں ہے۔
سعودی سفیر نے مزید کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ ان مسائل کا پیغمبر اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم صرف ایک بدو قبیلہ تھے جواتفاقی طور پر جنگ جیتنے کے بعد اقتدار میں آ گیا۔