سچ خبریں:ایرانی امور امریکہ کے خصوصی نمائندے نے ایک بار پھر ایران میں ہونے والے حالیہ فسادات کی حمایت کرتے ہوئے روس کو ہتھیاروں کی فراہمی اور تہران کی جانب سے مغربی ایشیا میں واشنگٹن کے اتحادیوں پر حملے کی کوشش کے بارے میں واشنگٹن کے سابقہ بے بنیاد دعووں کو دہرایا۔
ایرانی امور میں امریکہ کے خصوصی نمائندے اور چیف مذاکرات کار رابرٹ میلے نے ایک بار پھر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنے سابقہ دعووں کو دہراتے ہوئے کہا کہ ایرانی حکام کی تردید کے باوجود تہران نے یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کو ہتھیار فراہم کیے ہیں۔
سعودی عرب کے العربیہ اور الحدث چینلز کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے سابق اور موجودہ امریکی حکام کی جانب سے فوجی آپشن کا سہارا لینے کی دھمکیوں کو دہراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ایران کے ممکنہ حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے صدر بائیڈن کو فوجی آپشن پیش کردیا ہے ۔
مالے نے ایران میں حالیہ بدامنی کی حمایت کی اور دعویٰ کیا کہ امریکہ روس کو ایرانی ڈرون بھیجنے والے کسی بھی فریق کو پابندیوں کا نشانہ بنائے گا، ایک اور الزام جسے امریکہ مغربی ایشیا میں اپنے امیر اتحادیوں سے پیسہ ایٹنھنے کے لیے ہمیشہ بہانے اور حربے کے طور پر استعمال کرتا ہے، ایرانی امور میں امریکی نمائندہ خصوصی نے،اسے بھی دہراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایران ہمارے اتحادیوں پر حملہ کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم ایران کو اپنی افواج پر حملہ کرنے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس سلسلہ میں ہم نے جوبائیڈن کو فوجی اختیارات پیش کیے ہیں، یاد رہے کہ ایران کے خلاف خطے میں امریکہ کے اتحادیوں پر حملے اور نشانہ بنانے کی کوشش کا الزام لگایا جاتا ہے جب کہ تیل کے معاملے میں ریاض کی جانب سے واشنگٹن کے مطالبات پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں کسی حد تک کشیدگی آچکی ہے
یاد رہے کہ ایرانی وزارت کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے ملک کے امور خارجہ نے بارہا سعودی عرب پر حملے کے الزام کو غلط قرار دیتے ہوئے اسے میڈیا پروپگنڈہ کہا ہے جو بعض مغربی اور صہیونی حلقوں کی طرف سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف منفی ماحول پیدا کرنے اور خطے کے ممالک کے ساتھ ایران کے موجودہ مثبت رجحانات کو تباہ کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔