سچ خبریں:لبنانی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ سعودی ولی عہد نے قانونی عمل سے گزرے بغیر سابقہ لبنانی وزیر اعظم کی جائیداد بیچنے پر رضامندی ظاہر کی تاکہ ان کا قرض ادا کیا جا سکے۔
لبنان کے روزنامہ الاخبارنے آج جمعرات کو اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہےکہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے سابق لبنانی وزیراعظم کی بڑی تعداد میں جائیدادیں بیچنے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاکہ زکات ہاؤس سمیت اس ملک میں موجود سعد الحریری کی سعودی اوجیہ اور دیگر کمپنیوں کے ملازمین کی تنخواہیں ادا کی جا سکیں نیز متعدد بینکوں کےان کے قرضے ادا کیے جائیں۔
رپورٹ کے مطابق قرضوں کی ادائیگی کے سلسلہ میں کہا جارہاہے کہ ایک سعودی بینک کے قرضوں میں سے ایک کی رقم مذکورہ تمام جائیداد کی قیمت سے زیادہ ہے،لبنانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ابوظہبی کے ولی عہد شہزادہ محمد بن زائدنے سعد الحریری کو متحدہ عرب امارات میں سرمایہ کاری کا موقع دینے اور انہیں اپنے ملک میں رہنے کی اجازت دینے پر اتفاق کیا ہے تاکہ سابق لبنانی وزیراعظم اس سرمایہ کاری کی آمدنی سے سعودی عرب اور دیگر ممالک کے قرضوں کو ادا کر سکیں۔
رپورٹ کے مطابق الحریری کے قریبی لوگوں نے المستقبل تحریک کے میڈیا گروپ کو بحال کرنے کا خیال بھی پیش کیا ہے ، تاہم اماراتی حکام نے کسی سیاسی سرگرمی کے لیے الحریری میڈیا آؤٹ لیٹ کو فنڈ دینے سے انکار کر دیا ہے۔
دوسری طرف ایک اور قانونی مسئلہ ہے جو المستقبل کو لبنانی اخبار ڈیلی اسٹار کے استعمال سے روکتا ہے کیونکہ یہ سعد الحریری کے خاندان کے تمام افراد کی ملکیت ہے اور ان کا بڑا بھائی اس اخبار کے استعمال کو پیشگی رضامندی کے بغیرقبول نہیں کرتا۔