سچ خبریں: سعودی ریاستی سلامتی کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے یمن کی انصار اللہ تحریک کے لیے مالیاتی کارروائیوں میں سہولت کاری میں ملوث ہونے کے الزام میں 25 غیر ملکی افراد اور اداروں کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
سعودی حکومت کی سرکاری خبر رساں ایجنسی واس کے مطابق دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان افراد اور اداروں نے ایک بین الاقوامی نیٹ ورک کے طور پر کام کیا تھا جس کا مقصد یمن کی صورت حال کو غیر مستحکم کرنا تھا اور اسلامی جمہوریہ ایران کے پاسداران انقلاب کی حمایت حاصل تھی۔
اس فہرست میں سعودی عرب کے 10 افراد اور 15 کمپنیاں شامل ہیں جن میں سے بیشتر پر خوراک کی تجارت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ دو جہازوں کے نام بھی فہرست میں شامل ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق، تین یمنی، دو ہندوستانی، دو شامی، ایک یونانی، ایک برطانوی اور ایک صومالی شہری کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
میڈیا ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی حکومت نے امریکی محکمہ خزانہ کے ساتھ مل کر ایسا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
قبل ازیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یمنی مزاحمتی قوتوں کی جانب سے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے خلاف کارروائیوں کے بعد یمنی انصار اللہ تحریک کے خلاف اپنی پابندیاں مزید سخت کر دی تھیں۔