سچ خبریں:سعودی عرب نے دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل اور مالی معاونت کے الزام میں 7 افراد کص سزائے موت سنائی۔
سرکاری سعودی ذرائع نے بتایا ہے کہ 2022 کے بعد ایک دن میں یہ سب سے بڑی پھانسی ہے، اس دوران 81 افراد کو پھانسی دی گئی۔
سرکاری رپورٹس کے مطابق رواں سال سعودی عرب میں 29 پھانسیوں کی سزائیں دی گئیں جن میں سے دہشت گردی کے الزام میں سزائے موت پانے والوں کی تعداد 11 تک پہنچ گئی۔
گزشتہ سال سعودی حکومت نے 170 افراد کو پھانسی دی، جن میں سے 33 کو دہشت گردی کے مسائل سے متعلق الزامات کے تحت پھانسی دی گئی۔
سعودی خبر رساں ایجنسی نے سعودی وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملزمان کو دہشت گردی اور جاسوسی کرنے والی تنظیموں اور اداروں کی مالی معاونت اور تشکیل دینے کے جرم میں سزائے موت دی گئی تھی جس کا مقصد معاشرے کی سلامتی اور اس کے استحکام میں خلل ڈالنا اور قومی اتحاد کو خطرے میں ڈالنا تھا۔