سعودی عرب کے دار الحکومت ریاض کی ایک سڑک پر شراب لے جانے والے ٹرک کے الٹنے کی تصاویر نے سوشل میڈیا پر تنازع کھڑا کر دیا۔
سعودی عرب میں شراب کا ٹرک الٹنے سے سعودی شہریوں میں شدید صدمہ ہوا، سعودی سماجی کارکنوں اور سوشل میڈیا صارفین نے ایک ویڈیو شائع کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ اس ملک کے دارالحکومت ریاض کے قرون محلے میں شراب سے بھرا ٹرک الٹ گیا، اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹرک الٹنے کے بعد بڑی تعداد میں شراب کی بوتلیں زمین پر گر گئیں جب کہ ٹرک الٹنے کے وقت مین روڈ پر نہیں بلکہ ایک سائیڈ والی سڑک پر جا رہا تھا۔
واضح رہے کہ اس واقعہ کے بعد موقع پر بڑی تعداد میں لوگ اکٹھے ہوئے لیکن سیکورٹی فورسز کہیں نظر نہیں آئیں۔ مشہور سعودی کارکن ترکی الشلھوب نے بھی اپنے ٹوئٹر پر شراب سے بھرے ٹرک کے الٹنے کی تصاویر شائع کی ہیں، یاد رہے کہ حال ہی میں عریبین بزنس میگزین نے اعلان کیا کہ سعودی حکومت سعودی ہوائی اڈوں پر ڈیوٹی فری علاقوں میں الکحل والے مشروبات کی فروخت کی اجازت دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔
عربین بزنس نے مزید تاکید کی کہ اس منصوبے میں بین الاقوامی ٹرانزٹ مسافروں کے لیے اور صرف متعدد نامزد ہوائی اڈوں پر شراب کی محدود فروخت شامل ہے، اس پلان میں سخت نگرانی میں الکحل والے مشروبات کی فروخت صرف پہلے سے طے شدہ راستوں پر سفر کرنے والے مسافروں کے لیے دستیاب ہوگی، یاد رہے کہ اس سے قبل وال اسٹریٹ جرنل اخبار نے انکشاف کیا تھا کہ سعودی عرب نیوممیں واقع سنداله جزیرے پر مختلف قسم کے الکحل والے مشروبات پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل نے اس بات پر زور دیا کہ الکحل کے مشروبات کی فروخت کی اگر اجازت دی گئی تو محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب کی ثقافتی ریاست کے لیے ایک خطرناک موڑ ثابت ہو گا، جس کا مقصد غیر ملکی سیاحوں کو راغب کرنا اور غیر ملکی تاجروں کو سعودی عرب میں رہنے اور سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دینا ہے۔