سچ خبریں:سعودی عرب میں سماجی اصلاحات پر مبنی سعودی ولی عہد کے اقدامات سے اس ملک کے کئی طبقے غیر مطمئن ہیں۔
برطانوی میگزین دی اکانومسٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ سعودی عرب میں تین گروہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے کی جانے والی اصلاحات سے مطمئن نہیں ہیں تاہم وہ خوف کی وجہ سےاپنے خیالات کا واضح اظہار کرنے سے قاصر ہیں، برطانوی میگزین کے مطابق، سلفی طبقہ، حکمران خاندان کے کچھ شہزادے اور کچھ شہری سماجی اصلاحات کے میدان میں بن سلمان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات نیز اس ملک کی مذہبی پولیس کے کردار کو کم کرنے سے غیر مطمئن ہیں۔
میگزین نے مزید لکھا ہے کہ سعودی عرب میں سروے بہت کم ہوتے ہیں جس کی وجہ سے سماجی تبدیلی پر مبنی بن سلمان کی کوششوں پر ناراض افراد کی فیصد کا اندازہ لگانا مشکل ہے،برطانوی میگزین نے لکھا ہے کہ سلفی طبقہ سعودی ولی عہد کے اقدامات سے غیر مطمئن ہے اس لیے کہ بن سلمان نے مذہبی پولیس کے اختیارات کو کم کیا، دارالحکومت میں نماز جمعہ کے اماموں کو خطبے لکھوا کر دیے۔
بن سلمان نے سوشل میڈیا کے مشہور مبلغین کو حکومتی کارناموں کے علاوہ کسی اور چیز کے بارے میں ٹویٹ کرنے سے بھی روک دیا، میگزین نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کچھ علما نے حکومتی سرپرستی میں منعقد ہونے والے سرمائی میلے جس میں گھوڑے کی سواری، کھیل اور موسیقی شامل تھی، پر تنقید کی ۔