سچ خبریں: سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں امریکی صدر جو بائیڈن کی اس خبر کا خیرمقدم کیا کہ القاعدہ دہشت گرد گروہ کے سربراہ ایمن الظواہری افغانستان میں مارے گئے ہیں۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ الظواہری دہشت گردی کے ان رہنماؤں میں سے ایک ہیں جنہوں نے امریکہ، سعودی عرب اور دنیا کے متعدد ممالک میں نفرت انگیز دہشت گردانہ کارروائیوں کے ڈیزائن اور ان پر عمل درآمد کی قیادت کی۔ یہ کارروائیاں سعودی شہریوں کے حملے سے مختلف قومیتوں اور مذاہب کے ہزاروں بے گناہ لوگوں کی موت کا باعث بنیں۔
منگل کی صبح امریکہ کے صدر نے اتوار کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک ہدف پر ڈرون حملے کے بارے میں وضاحت دی۔
وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بائیڈن نے کہا کہ ہم نے افغانستان میں دہشت گرد گروپ القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کو ہلاک کر دیا۔ الظواہری نے مختلف حملوں میں کئی امریکیوں کو ہلاک کیا تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق انھوں نے القاعدہ کے رہنما کے بارے میں کہا کہ الظواہری 11 ستمبر 2001 کے حملے کی منصوبہ بندی میں گہرا ملوث تھا کئی دہائیوں تک اس نے امریکیوں پر حملوں کا منصوبہ بنایا اس کے پیچھے امریکی شہریوں کے خلاف قتل اور تشدد کے نشانات تھے۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ اب انصاف ہو گیا ہے اور یہ دہشت گرد رہنما نہیں رہے اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کہاں چھپے ہوئے ہیں اگر آپ ہمارے لوگوں کے لیے خطرہ ہیں تو امریکہ آپ کو تلاش کر کے آپ کو تباہ کر دے گا۔
بائیڈن نے الظواہری کا سراغ لگانے کے عمل کے بارے میں بھی وضاحت کی کہ ہماری انٹیلی جنس کمیونٹی نے اس سال کے شروع میں الظواہری کی شناخت کی تھی، وہ افغانستان میں کابل شہر کے مرکز میں چلا گیا تھا۔ میں نے ایک درست حملے کی اجازت دی جو اسے میدان جنگ سے ہٹا دیتی۔