سچ خبریں:جیسے جیسے یمن کے مختلف حصوں میں قحط پھیل رہا ہے فرانس کی دو غیر سرکاری تنظیموں نے فرانسیسی کسٹم سے شکایت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ریاض اور ابوظہبی کو فرانسیسی اسلحے کی فروخت کی تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں۔
فرانس کے مونٹ کارلو ریڈیو کی خبر رساں ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق اس ملک کی دو این جی اوز کا کہنا ہے کہ انہوں نے پیرس کی ایک عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے جس میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو فروخت کیے گئے ہتھیاروں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں،درایں اثنا فرانس میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے نمائندہ دفتر اور انسانی حقوق کے یورپی مرکز نے جمعرات کی شام ایک بیان میں کہا کہ فرانسیسی کسٹم نے یمنی جنگ سے متعلق ہتھیاروں کے سودوں کی دستاویزات جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
تاہم فرانس کی دونوں تنظیموں نے اس درخواست کے مسترد ہونے کے بعد اس سلسلے میں ایک شکایت درج کی اور اسے پیرس کی عدالت میں پیش کیا، رپورٹ کے مطابق دونوں تنظیموں نے یمن کی جنگ میں فرانسیسی ہتھیاروں کے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیسکلوز ریسرچ کمپنی بھی شکایت کنندگان میں سے ایک ہے ،انھوں نے مزید کہا کہ جیسا کہ بیان میں کہا گیا ہےکہ فرانس کے اسلحہ کی برآمدات کی پارلیمانی ، عدالتی اور جمہوری نگرانی کے راستہ میں شفافیت کا فقدان بنیادی رکاوٹ ہے۔
الخلیج آن لائن نے یہ بھی بتایا کہ بیان میں یمن کے شہریوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں فرانسیسی ہتھیاروں کے استعمال کے اہم خطرات سے خبردار کیا گیا ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر پیرس نے ہتھیاروں کی فروخت سے متعلق دستاویزات ظاہر کرنے سے انکار کیا تو اس نے متنازعہ مسائل کے بارے میں رائے عامہ کے حق کی خلاف ورزی کی ہے۔