سچ خبریں:ایک سعودی سماجی کارکن نے آل سعود کی طرف سے ایک مخصوص انداز میں زیر حراست خواتین اور ان کے اہل خانہ پر تشدد کے بارے میں بات کی۔
سعودیات معتقلات کے صفحے کی طرف سے سوشل میڈیا پر شائع ہونے والے ایک ویڈیو پیغام میں، سعودی سماجی کارکن ندا الصفار نے آل سعود کی جیلوں میں قید خواتین اور ان کے اہلخانہ پر کیے جانے والے تشدد کے کچھ پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے اندر زیر حراست افراد کے خلاف جو وحشیانہ تشدد کیا جاتا ہے اس کا ذکر کرنے سے انسان کی روح کانپ جاتی ہے، اس کے علاوہ ان زیر حراست افراد کے اہل خانہ کے خلاف ذہنی، نفسیاتی اور جذباتی اذیتیں بھی استعمال کی جاتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک میں زیر حراست افراد کے اہل خانہ جب اپنے پیاروں کی صورتحال جاننے کی کوشش کرتے ہیں تو انہیں سعودی سیکورٹی اداروں کی جانب سے دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زیر حراست افراد اور ان کے اہلخانہ کومختلف اداز سے سزائیں دی جاتی ہیں اور بدقسمتی سے تشدد کرنے والے مکمل طور پر سعودی حکمرانوں کے تحفظ میں ہیں اور اپنے من مانے طریقہ سے ان افراد کو اذیتیں پہنچاتے ہیں۔