سچ خبریں:خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں بحری جہازوں پر ہونے والے سلسلہ وارحملوں کے بعد قطر کے سابق وزیر اعظم نے خلیج فارس کی سرحد سے متصل ممالک پر زور دیا کہ وہ خلیج فارس کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے اتحادیوں پر انحصار کیے بغیر عمل کریں۔
القدس العربی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق قطری وزیر خارجہ حمد بن جاسم آل ثانی نے جمعہ کے روز خلیجی ریاستوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں بحری جہازوں کے لیے سکیورٹی خطرات کے سلسلے کو ختم کرنے کے لیے کاروائی کریں ، سابق قطری عہدیدار نے کہاکہ خلیج فارس اور بحر عمان میں سکیورٹی کے واقعات ایک خطرناک واقعہ ہے اور یہ معاشی طور پر نقصان دہ ہونے کے علاوہ سمندری مسافروں کے لیے الجھن کا باعث بنتا ہےنیز ہمارے خطے میں اعتماد کو کمزور کرتا ہے۔
اپنے ٹوئٹر پیج پر ٹویٹس کی ایک سیریز میں بن جاسم نے زور دیا کہ خلیجی ریاستوں کو قزاقی کو روکنے ، تجارتی جہازوں کو نشانہ بنائے جانے اور عدم تحفظ پیدا ہونے سےبچانے کے لیےاپنے اتحادیوں کا سہارا لیے بغیر مناسب اقدامات کرنے چاہئے، انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھاکہ یہ واضح ہے کہ خلیج فارس کے کچھ ممالک آزاد پانیوں میں سرگرم ہیں۔
مبصرین کا خیال ہے کہ سابق قطری وزیراعظم متحدہ عرب امارات کا حوالہ دے رہے ہیں ، جس کا خطے میں بندرگاہوں پر قبضہ کرنے کا منصوبہ ہے، انہوں نے مزید کہاکہ مجھے یاد ہے کہ ہمارے علاقے کی بحریہ کے ایک کمانڈر نے ایک دن کہا تھا کہ اس ملک کی بحریہ تمام سمندروں کا تحفظ کرسکتی ہے تو کیا خلیج فارس اس طرح کی کاروائی کے لیے زیادہ موزوں نہیں ہے؟
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نےبھی خلیج فارس اور بحر عمان میں بحری جہازوں کے لیے یکے بعد دیگرے پیش آنے والے سکیورٹی کے واقعات کے ہونے کا شبہ ظاہر کیا ہے اور مخصوص سیاسی مقاصد کے لیے پیدا ہونے والے کسی بھی غلط ماحول کے خلاف خبردار کیا ہے۔