سچ خبریں:اسرائیل کے سابق وزیر اعظم نے لیکوڈپارٹی کے سربراہ بنیامین نیتن یاھو اور ان کے اہل خانہ کو ذہنی مریض قرار دیا ہے۔
یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے لیکوڈ حزب اختلاف کے رہنما بنامین نیتن یاہو کی طرف سےان کے خلاف بدنامی کامقدمے کرنے بعد انھوں نے نیتن یاہو اور ان کے اہل خانہ کے نفسیاتی ٹیسٹ کا مطالبہ کیا ہے، اولمرٹ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ انھیں یہ کہتے ہوئے افسوس نہیں ہے کہ نیتن یاہو کا کنبہ ذہنی طور پر بیمار ہےکیونکہ وہ سچ کہہ رہے ہیں۔
اولمرٹ نے ایک ریڈیو انٹرویو میں نو تشکیل شدہ تل ابیب کابینہ جس میں نیتن یاہو کی 8 حزب اختلاف کی جماعتیں شامل ہیں ،کی حمایت کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ ہوسکتے ہے کہ نیتن یاہو حلف برداری کی تقریب میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے میدا میں اتر آئیں،یادرہے کہ ایہود اولمرٹ ، جو کچھ عرصہ تک بدعنوانی کے الزام میں جیل میں رہے ہیں، نےاس سے پہلے بھی آرمی ریڈیو کو بتایا تھا کہ نیتن یاہو کا کنبہ قصوروار ہے۔
واضح رہے کہ ایہود اولمرٹ واحد اسرائیلی وزیر اعظم تھے جنھیں سن 2016 میں بدعنوانی کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی اور فروری 2016 سے جولائی 2017 تک جیل رہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی انہوں نے ایران کے بارے میں وزیر اعظم بنیامین نیتن یاھو کی پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیتن یاھو نے ایران کے جوہری پروگرام پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کرکے شام میں اپنی موجودگی کو بڑھانے سمیت تہران کی علاقائی سرگرمیوں کو نظرانداز کیا ہے۔