سچ خبریں: روس کی وزارت دفاع نے جزیرہ نما کریمیا پر یوکرینی فوج کے بڑے ڈرون حملے کے بارے میں ایک بیان شائع کیا۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق روس کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ اس نے ہفتے کے روز کیف حکومت کی جانب سے جزیرہ نما کریمیا کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لیے 20 ڈرونز کے ذریعہ کیے جانے والے حملے کو پسپا کر دیا۔
اس بیان کے مطابق 14 یوکرینی ڈرونز کو دفاعی نظام کا استعمال کرتے ہوئے تباہ کیا گیا اور 6 دیگر ڈرونز کو روک کر کریمیا کے آسمان پر برقی جنگ کے ذریعے مار گرایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کیسے یوکرین جنگ کو ہوا دے رہا ہے؟
روس کا کہنا ہے کہ اس ڈرون حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی زخمی یا ہلاک ہوا ہے،یاد رہے کہ جزیرہ نما کریمیا کا 2014 میں ریفرنڈم کے ذریعے روس کی سرزمین سے الحاق کیا گیا تھا اور یوکرین میں روسی فوجی کاروائیوں کے آغاز سے ہی یہ یوکرین کی فوج کے حملوں کا نشانہ بنتا رہا ہے تاہم حالیہ ہفتوں میں ان حملوں میں تیزی آئی ہے۔
گزشتہ ہفتے جزیرہ نما کریمیا کے حکام کو جزیرہ نما کریمیا کو روس کے ساتھ جوڑنے والے پل پر ایک دھماکے کی اطلاع ملی تھی جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور ایک شخص زخمی ہو گیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ موسم خزاں میں بھی یوکرین کی فوج نے اس پل کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ فروری 2014 کی بغاوت کے دوران یوکرین کے صدر وکٹر یانوکووچ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا اور اس کے بعد کریمیا اور مشرقی یوکرین میں عوامی احتجاج کی لہر شروع ہو گئی ،اسی سال 11 مارچ کو کریمیا کی سپریم کونسل اور سیواستوپول سٹی کونسل نے ان علاقوں کی آزادی کے اعلان کی منظوری دی۔
مزید: یوکرین جنگ کیوں ختم نہیں ہو رہی،روس کیا کہتا ہے؟
اس کے بعد 15 مارچ 2014 کو جزیرہ نما کریمیا میں ریفرنڈم کرایا گیا اور روس کے ساتھ دوبارہ اتحاد کے معاملے کو ووٹ کے لیے رکھا گیا جہاں رائے دہندگان کی اکثریت نے اس مسئلے پر اپنے اتفاق کا اعلان کیا۔