سچ خبریں: لبنان کے وزیر توانائی ولید فیاض نے جمعہ کو اعلان کیا کہ ایک روسی کمپنی نے ریفائنری بنانے کی پیشکش کی ہے۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی نے فیاض کے حوالے سے بتایا کہ ریفائنری سے بجلی اور ایندھن کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیروت میں ماسکو کے سفیر الیگزینڈر روداکوف سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
لبنانی وزیر نے روسی کمپنی کا نام نہیں لیا، لیکن کہا کہ اس طرح کے منصوبوں میں وقت لگتا ہے۔خاص طور پر بجلی اور ایندھن کے شعبے میں … اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے ضروری اقدامات مکمل کرنے اور اس کے فوائد اور ضروریات کا تعین کرنے کے بعد، اسے کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے اس منصوبے کی تزویراتی اور اقتصادی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ روسی سفیر کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے شمالی لبنان میں پیٹرولیم مصنوعات کے ذخیرہ کرنے والے ٹینکوں کی تعمیر کے منصوبے پر کام کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ یہ منصوبہ گزشتہ دسمبر میں شروع ہوا تھا اور اسے روس آئل کمپنی چلا رہی ہے۔
ادھر لبنانی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے حال ہی میں کہا ہے کہ ڈیڑھ سال قبل ایک روسی کمپنی نے لبنان کو 1.2 بلین ڈالر کی لاگت سے ریفائنری کی پیشکش کی تھی۔
حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے یہ بھی اعلان کیا کہ لبنانی حکام اس تجویز کے جواب میں تاخیر کر رہے ہیں۔ کیونکہ امریکہ انہیں ایسا معاہدہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔