سچ خبریں:نیوز ذرائع نے پیر کے روز اطلاع دی ہے کہ سعودی عرب فرانسیسی ساختہ رافیل لڑاکا طیاروں کے ساتھ اپنی فضائیہ کو تقویت دینے کی کوشش کر رہا ہے، اس اقدام سے امریکہ کے ساتھ تناؤ بڑھ سکتا ہے۔
خبر رساں ذرائع کے مطابق امریکہ کی جانب سے F-35 لڑاکا طیارے خریدنے کی درخواست کو مسترد کرنے کے بعد سعودی عرب فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ سے 150 رافیل لڑاکا طیارے خریدنے کا خواہاں ہے۔ امریکہ نے یہ کارروائی اسرائیل کی فوجی برتری کی حمایت کے لیے کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق سعودی فضائیہ برسوں سے امریکی اور یورپی لڑاکا طیاروں جیسے F-15 اور Eurofighter پر انحصار کرتی رہی ہے لیکن اب اس نے اپنی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے فرانس کا رخ کیا ہے۔
رافیل لڑاکا طیاروں کی خریداری سعودی عرب کو مزید متنوع بیڑے رکھنے کی اجازت دیتی ہے۔ تاہم، ممکنہ طور پر بڑا آرڈر امریکہ کے ساتھ مزید تناؤ کو جنم دے سکتا ہے، جو ملک کو ہتھیاروں کی فروخت سے محتاط ہے۔
ہوابازی کے تجزیہ کار رچرڈ ابولفیا نے کہا کہ سعودی امریکہ سے F-15 لڑاکا طیارے حاصل کر رہے ہیں، اور یقیناً وہ F-35 بھی چاہتے ہیں لیکن چونکہ وہ اپنی ضروریات کو دوہرا کرنے کے خواہشمند ہیں، اس لیے وہ دوسرا طیارہ خریدنا چاہتے ہیں۔
اب تک یہ لڑاکا طیارہ یونان، انگلینڈ، اٹلی، آسٹریا، جرمنی، سپین اور عمان کی فضائیہ میں استعمال ہو چکا ہے۔ رافیل ایک ڈیلٹا ونگ ملٹی پرپز فائٹر ہے۔ یہ لڑاکا مختلف قسم کے جنگی مشن انجام دیتا ہے، جن میں فضائی برتری، گہرے اہداف پر حملہ کرنا، اور دشمن کے جہازوں کی شناخت اور ان پر حملہ کرنا شامل ہے۔