دوحہ اجلاس میں اسرائیل کے خلاف فوجی حکمت عملی طے کی جائے: عبدالباری عطوان

دوحہ

?️

دوحہ اجلاس میں اسرائیل کے خلاف فوجی حکمت عملی طے کی جائے: عبدالباری عطوان
 عرب تجزیہ نگار اور معروف مصنف عبدالباری عطوان نے کہا ہے کہ قطر پر حالیہ اسرائیلی حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکہ اعتماد کے قابل نہیں  اور خلیجی ممالک کو امریکی فوجی اڈوں کی حفاظت کے وعدوں پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ دوحہ میں منعقد ہونے والا ہنگامی اجلاس عرب اور اسلامی ممالک کے لیے اسرائیل کے خلاف ایک مشترکہ فوجی حکمت عملی مرتب کرنے کا بہترین موقع ہے۔
عطوان نے روزنامہ رای الیوم میں لکھا کہ عرب اور مسلمان ایک خونریز اور سرکش دشمن کا سامنا کر رہے ہیں جسے صرف طاقت کے بھرپور استعمال سے ہی روکا جا سکتا ہے۔ ان کے مطابق، اسرائیل اپنے منصوبے کے تحت گریٹر اسرائیل کے قیام کے لیے شام، فلسطین، لبنان کے علاوہ عراق، سعودی عرب، مصر اور اردن کے بعض حصوں پر قبضے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور اسی مقصد کے تحت نسل کشی، محاصرے اور تباہی کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوحہ میں اسرائیلی حملے، جس کا مقصد حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانا تھا، نے امریکہ کی جھوٹی حیثیت کو بے نقاب کر دیا ہے۔ یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ واشنگٹن خلیجی ممالک کو تحفظ فراہم کرنے کا دعویٰ صرف مالی مفادات کے لیے کرتا رہا۔ عطوان کے مطابق، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تریلیونوں ڈالر اس وعدے پر خلیجی ممالک سے وصول کیے کہ امریکہ ان کا تحفظ کرے گا، لیکن عملاً کوئی دفاع نہیں کیا گیا۔
عطوان نے مزید کہا کہ یہ حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے یا ابراہام معاہدے جیسے سازشی معاہدوں میں شامل ہونے کے باوجود اسرائیلی جارحیت سے بچاؤ ممکن نہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ قطر نے خود کئی بار تسلیم کیا ہے کہ امریکی درخواست اور اسرائیلی رضامندی سے وہ حماس کی میزبانی کرتا رہا اور حتیٰ کہ نیتن یاہو کی ذاتی درخواست پر غزہ میں حماس حکومت کو ماہانہ 30 ملین ڈالر امداد بھی فراہم کی۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ پر نسل کشی، قطر پر حملہ، جنوبی لبنان اور شام میں جارحیت، یمن پر روزانہ بمباری اور ایران کے خلاف مشترکہ امریکی-اسرائیلی کارروائیوں کو دیکھتے ہوئے اب وقت آ گیا ہے کہ اسلامی اور عرب ممالک فوری طور پر ایک مشترکہ فوجی حکمت عملی وضع کریں تاکہ اسرائیل کی خونریز طاقت کا مقابلہ کیا جا سکے۔ اگر دوحہ اجلاس میں یہ نکتہ مرکزی ایجنڈا نہ بنا تو گریٹر اسرائیل کے منصوبے کے تحت مزید حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
قطر کی وزارت خارجہ کے مطابق، اتوار کو عرب اور اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس دوحہ میں منعقد ہو رہا ہے، جو پیر کو سربراہ اجلاس سے قبل تیاری کے طور پر ہوگا۔ دوحہ میں پیر کے روز عرب اور اسلامی ممالک کے رہنما اسرائیلی حملے کے خلاف اجتماعی ردعمل پر غور کریں گے۔
خیال رہے کہ منگل کی شام اسرائیل نے دوحہ میں حماس کے دفتر پر فضائی حملہ کیا تھا، جسے اسرائیلی ذرائع نے امریکی تعاون اور سابق صدر ٹرمپ کی منظوری کے ساتھ جوڑا، اگرچہ تل ابیب کی حکومت نے اسے صرف اسرائیلی کارروائی قرار دیا۔

مشہور خبریں۔

کیا صیہونی حکومت کا اندرونی بحران نومبر 1995 کے واقعے کو دہرانے کا باعث بنے گا؟

?️ 8 مئی 2025سچ خبریں: حالیہ مہینوں میں صیہونی حکومت کے اندرونی تنازعات اور تناؤ

صہیونی فوج میں خودکشی موت کی سب سے بڑی وجہ

?️ 19 اکتوبر 2021سچ خبریں:صیہونی حکام کی جانب سے شائع شدہ اعداد و شمار سے

آنکارا اور قاہرہ کے درمیان تعلقات معمول پر

?️ 21 فروری 2024سچ خبریں:ان دنوں ایک بار پھر ہم ترکی کی خارجہ پالیسی کے

عراق کا استحکام امریکہ کی ترجیح نہیں ہے: حلبوسی

?️ 30 ستمبر 2022سچ خبریں:   عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی نے جمعرات کی شام

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی سیویل کانفرنس کے موقع پر اعلیٰ سطحی ملاقاتیں،

?️ 3 جولائی 2025سیویل: (سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے سپین کے

جنگ بندی کے بعد بھی بین الاقوامی عدالت میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ جاری رہے گا:جنوبی افریقہ 

?️ 15 اکتوبر 2025جنگ بندی کے بعد بھی بین الاقوامی عدالت میں اسرائیل کے خلاف

سکیورٹی فورسز کی ہرنائی میں کارروائی، 4 دہشت گرد جہنم واصل

?️ 5 جون 2025کوئٹہ (سچ خبریں) کوئٹہ کے علاقے ہرنائی میں سنجاوی روڈ پر طور

یورپ روس کے ساتھ جنگ کی تلاش میں

?️ 1 جولائی 2024سچ خبریں: ہنگری کے وزیراعظم کا کہنا ہے کہ یورپی حکام روس

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے