سچ خبریں: صہیونی شمالی غزہ میں مریضوں اور طبی عملے کے خلاف ڈرون اور دھماکہ خیز روبوٹ کے ذریعے خوفناک جرائم کا ارتکاب کرتے رہتے ہیں۔
ابو صوفیہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہم دنیا سے غزہ کی پٹی کے شمال میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں مدد کے لیے کہتے رہتے ہیں جس میں کمال عدوان اسپتال، العودہ اسپتال اور انڈونیشیا اسپتال شامل ہیں۔
کمال عدوان اسپتال کے ساتھ کل صبح پیش آنے والے واقعے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ قابض فوج کی گاڑیوں نے اسپتال کے قریب پیش قدمی کی اور اسپتال کے اردگرد بارودی مواد کے ڈبے رکھ دیے جو کہ انتہائی خطرناک ہے اور ان کے دھماکے سے پورا اسپتال تباہ ہوجائے گا۔ ہسپتال پر دشمن کے حالیہ حملے میں ہونے والی تباہی کی شدت خوفناک تھی اور ہسپتال کے مختلف حصوں میں 20 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 5 طبی عملے کے ارکان تھے۔
ہسپتال کے سربراہ کمال عدوان نے یہ بھی بتایا کہ قابضین نے ہسپتال سے 50 میٹر کے فاصلے پر دھماکہ خیز روبوٹ نصب کر رکھے ہیں جو پھٹ جائیں گے اور دشمن کی فوج کے بڑے ڈرونز ہسپتال کے اردگرد کے گھروں پر 20 کلو وزنی بم گرائیں گے۔ قابض فوج کے چھوٹے ڈرونز ہسپتال کے قریب آنے والے ہر شخص کو بھی نشانہ بناتے ہیں۔ کل صبح سے ہی اسرائیلی ڈرون کمال عدوان ہسپتال کے اردگرد واپس آ گئے ہیں لیکن اس بار وہ پچھلے ڈرونز کے مقابلے بہت بڑے ہیں اور وہ دھماکہ خیز مواد کے ڈبے اٹھائے ہوئے ہیں۔