سچ خبریں: فلسطینی اتھارٹی تحریک کے امریکہ کے بجائے مشرق کی طرف جھکاؤ پیش نظر خطہ میں مزاحمتی محاذ کا مقام عرب دنیا کے ممتاز اخبارات کی توجہ کا محور ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے وزیر خارجہ کی طرف سے صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالنے میں امریکہ کے کمزور کردار کو تسلیم کرنے اور اس ملک کی حکومت کی کارکردگی کے بارے میں فلسطینیوں کی مایوسی کے پیش نظر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ رام اللہ کا جھکاؤ مغرب کے بجائے مشرق کی طرف زیادہ ہے جو خطہ مزاحمتی محاذ کے مضبوط ہونے کی نشانی ہے۔
رائے الیوم : رائے الیوم اخبار نے اپنے ایک کالم میں فلسطینی اتھارٹی کے وزیر خارجہ کے الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے اس تنظیم کے امریکہ کے بجائے چین کی طرف رجوع کرنے کی خواہش کے بارے میں لکھا ہے کہ جس حقیقت پر ہمیں توجہ دینی چاہیے وہ یہ ہے کہ امریکی سیاسی حلقوں میں صیہونی حکومت کا کیا اثر و رسوخ ہے نیز امریکی سیاست دانوں میں تل ابیب کو اس کے حال پر چھوڑ دینے میں مقابلہ چل رہا ہے۔
ایسے حالات میں فلسطینی اتھارٹی فلسطین کی حمایت میں امریکہ کے موقف سے کیوں خوش ہو؟ جبکہ رام اللہ کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے اعلان کیا ہے کہ فلسطین کو تل ابیب کی حمایت میں امریکی حکومت کے موقف پر شک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ اور اسرائیل کے درمیان پہلا براہ راست تصادم
القدس العربی : القدس العربی اخبار نے نائیجر میں ہونے والی بغاوت کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ مغربی افریقی ممالک کے اقتصادی گروپ (ECOWAS) کے ارکان نے اعلان کیا ہے کہ گر نائیجکے رہنما حکومت نہیں چھوڑتے تو اس ملک میں ممکنہ فوجی مداخلت کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔
العربی الجدید : العربی الجدید نے بھی اس حوالے سے لکھا ہے کہ نائیجر کی صورتحال نے جمعہ کے روزمزید خراب ہوگئی ہے، نائیجر کے صدر محمد بازوم کی برطرفی اور گرفتاری کا باعث بننے والی اس ملک کی بغاوت دسویں دن میں داخل ہوگئی۔
الثورۃ : شام کے الثورۃ اخبار نے شام میں مغربیوں کی جارحانہ کاروائیوں کے بارے میں لکھا کہ ہم شام میں امریکی جارحیت کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو اس ملک کے قومی وسائل کی لوٹ مار اور چوری سے بالاتر ہے۔
المسیرہ : یمنی اخبار نے اس ملک کی وزارت اطلاعات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ یوٹیوب کا یمن کے قومی چینلز کو بلاک کرنے کا اقدام اس ملک میں آزاد لوگوں کی آواز کو دبانے کرنے کی کوشش ہے۔
مزید پڑھیں: امریکہ اور اسرائیل کے درمیان اختلافات عروج پر
الانباء : لبنان کے اخبار الانباء نے بھی بیروت کی بندرگاہ کے خوفناک دھماکے کی برسی کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا کہ بیروت کی بندرگاہ کے دھماکے کی تیسری برسی ایک قومی ریفرنڈم کی شکل اختیار کر گئی ہے جس میں تمام لبنانی مختلف سیاسی رجحانات اور مختلف جماعتوں نے شرکت کی،یہ ملک اس دھماکے کے متاثرین کے لیے اپنی حمایت کا اعلان کرتا ہے، تاہم تین سال گزرنے کے باوجود ابھی تک اس دھماکے کی اصل وجوہات کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔
فلسطین آن لائن : فلسطین آن لائن اخبار نے صہیونی آبادکاروں کے نئے طریقہ کار کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ صہیونی آبادکار فلسطینیوں کی زمینوں کو لوٹنے اور ان پر قبضے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے، یہاں تک کہ مرنے والوں کی قبروں تک بھی پہنچ چکے ہیں۔