سچ خبریں:امریکی محکمہ انصاف نے استنبول میں ریاض کے ناقد صحافی کے قتل کے معاملے میں سعودی ولی عہد کو ایک مشاورتی رائے کرکے اور اس ملک کی حکومت کی منظوری سے استثنیٰ دے دیا۔
رشیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ انصاف قانونی مشاورتی رائے کے ذریعے اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ریاض کے ناقد صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے الزامات سے محفوظ ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس مشاورتی رائے کا اعلان اس وقت کیا گیا جب سعودی ولی عہد اور ان کے ساتھیوں کے خلاف سعودی صحافی کی منگیتر خدیجہ چنگیز اور عرب دنیا میں جمہوریت نامی تنظیم نے سعودی ولی عہد اور ان کے ساتھیوں پر اپنے منگیتر کو قتل کرنے کا مقدمہ دائر کیا تھا۔
واضح رہے کہ واشنگٹن کی وفاقی عدالت کے جج نے امریکی حکومت کو 17 نومبر کی نصف شب تک کا وقت دیا تھا کہ وہ بن سلمان کے وکیل کی جانب سے ان کے موکل کے اعلیٰ عہدے کی وجہ سے قانونی استثنیٰ دینے کی درخواست پر تبصرہ کریں جب کہ واشنگٹن کے پاس موقع تھا اور وہ اپنی رائے کا اعلان نہ کرے،امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اس درخواست کی غیر پابند نوعیت کی وجہ سے بالآخر استثنیٰ دینے کا فیصلہ جج نے کیا اور وائٹ ہاؤس نے بھی اس سے اتفاق کیا۔
قابل ذکر ہے کہ اس خبر کو شائع کرنے کے بعد خاشقجی کی منگیتر نے ٹویٹ کیا کہ آج جمال دوبارہ قتل ہوئے ہیں، ہم نے سوچا کہ امریکہ میں انصاف کی روشنی ہو سکتی ہے، لیکن پھر ریال جیت گیا اور انصاف ہار گیا، یہ وہ دنیا ہے جس کے بارے میں میں اور جمال نہیں جانتے تھے…!