سچ خبریں: صیہونی حکومت کے سکیورٹی اہلکاروں کے انکشاف کے مطابق یہ حکومت حماس پر دباؤ ڈالنے کے لیے غزہ کے عوام کی بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت تحریک حماس پر دباؤ ڈالنے کے لیے غزہ میں فاقہ کشی کی پالیسی کو بطور ہتتھیار استعمال کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رفح میں لاپتہ بچوں اور شمالی غزہ میں بھوک سے مرنے والے بچوں کی افسوسناک کہانی
برطانوی اخبار اکانومسٹ نے اسرائیلی سکیورٹی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صیہونی حکومت اپنے قیدیوں کی رہائی کے لیے حماس پر دباؤ ڈالنے کے مقصد سے امداد کو غزہ پہنچنے سے روک رہی ہے۔
اس برطانوی اخبار نے اسرائیلی فوجی ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی کابینہ نے غزہ کو امداد بھیجنے کے حوالے سے کوئی سنجیدہ بات چیت یا پالیسی اختیار نہیں کی ہے۔
حماس کے ایک رہنما نے منگل کے روز اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی میڈیا میں حماس کو پیش کی جانے والی رعایتوں اور درمیانی حل کے بارے میں کیے جانے والے دعوے مضحکہ خیز اور بے بنیاد پروپیگنڈے ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ میں بھوک مرنے والوں کی چونکا دینے والے اعدادوشمار
حماس کے اس رہنما نے کہا کہ ہم نے اپنا موقف واضح کر دیا ہے اور ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے نیز جنگ، جرائم اور محاصرے کے جاری رہنے کی صورت میں قیدیوں کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا۔