سچ خبریں: حماس کے ایک سینئر رکن نے کہا کہ اس تحریک اور صہیونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاملے میں بہترین پیش رفت کے بارے میں العربیہ نیٹ ورک کی خبریں درست نہیں ہیں۔
بین الاقوامی گروپ نیوز ایجنسی کے مطابق حماس کے سیاسی بیورو کے ایک رکن اور اسیرون کے کیس کے انچارج ظاہر جبارین نے العربیہ کی قیدیوں کے تبادلے سے متعلق خبروں کی تردید کی۔
القدس پریس کے مطابق جبارین نے مزید کہا کہ اس طرح کی افواہیں مقاومت کے رہنماؤں پر دباؤ نہیں ڈال سکتیں۔
انہوں نے مزید میڈیا پر زور دیا کہ وہ چوکس رہیں اور ایسی افواہیں پھیلانے سے گریز کریں جو قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کے جذبات سے کھیلتی ہیں۔
العربیہ نے اتوار کو رپورٹ کیا کہ جس کا حوالہ دیتے ہوئے اسے فلسطینی ذرائع کہا گیا صیہونی حکومت اور غزہ کی پٹی میں رہنے والے گروپوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاملے میں بڑی پیش رفت ہوئی۔
نیٹ ورک نے مزید کہا کہ اسرائیل اور غزہ کی پٹی کے درمیان جنگ بندی کے لیے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔
تحریک کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حماس کے سربراہ یحییٰ السنور سمیت حماس کے اراکین اور قائدین کل قاہرہ پہنچے اور آج مصری انٹیلی جنس حکام کے ساتھ مشترکہ معاملات پر ملاقات کریں گے۔
2014 میں حماس کے عسکری ونگ کی القسام بریگیڈ چار صہیونی ملیشیاؤں کو پکڑنے میں کامیاب ہوئیں جن میں سے دو جولانی اور گفتی بریگیڈ سے ہیں۔ القسام نے ان قیدیوں کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی ہیں۔