سچ خبریں: حماس کے ترجمان حازم قاسم نے العربی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے غزہ کی پٹی کو امریکہ کے حوالے کرنے کے بارے میں امریکی صدر کے بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس علاقے کو کبھی نہیں چھوڑیں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی پر قبضے کے بارے میں ٹرمپ کے الفاظ کا مطلب اس خطے پر قبضے کا اعلان کرنا ہے اور ہمیں غزہ کے معاملات کو آگے بڑھانے کے لیے کسی ملک کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی کسی متبادل قابض قوت کو قبول کرنا چاہیے۔
قاسم نے کہا کہ ٹرمپ کے منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لیے فلسطینیوں کی بے دخلی کے خلاف مزاحمت کرنے کے لیے فلسطینی اتحاد کی ضرورت ہے اور ہم مختلف فلسطینی جماعتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس منصوبے کے خلاف متحد ہوجائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں جنگ کو طول دینے کے لیے ٹرمپ کے بیانات پر تشویش پائی جاتی ہے، ٹرمپ انتظامیہ غزہ کی پٹی کے خلاف جارحیت جاری رکھنے میں اسی راستے پر چل رہی ہے۔
حماس تحریک کے اس رکن نے کہا کہ ہم عرب لیگ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس کارروائی کے خلاف کھڑے ہوں اور ٹرمپ پر دباؤ ڈالیں کہ وہ فلسطینیوں کی بے دخلی کی مخالفت میں اپنے موقف پر ثابت قدم رہیں۔
ہم اس منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لیے عرب ممالک کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کرتے ہیں اور ہم عرب اقوام اور بین الاقوامی اداروں سے اس سلسلے میں سنجیدہ اقدام کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔