سچ خبریں:حیفا میونسپلٹی انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ عینات کلش نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ بڑے پیمانے پر جنگ کی صورت میں اسے بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔
اس صہیونی اہلکار نے کہا کہ حزب اللہ کے ساتھ جنگ میں اسرائیل کے شہری علاقوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے اور ان علاقوں کو خالی کر دیا جانا چاہیے۔ اس کے علاوہ یہ سرنگیں اسرائیل کے لیے جان لیوا جال ثابت ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر شمالی علاقے میں تنازع جاری رہتا ہے تو جنریٹرز، پانی اور حفظان صحت کی سہولیات سے لیس مضبوط مراکز قائم کیے جائیں۔
صیہونی حکومت کی میرٹز پارٹی کے سابق سربراہ زہاوا گیلون نے بھی اسی تناظر میں اعلان کیا کہ اسرائیل اپنے آپ کو بیک وقت 2 محاذوں پر لڑنے کی اجازت نہیں دے سکتا۔ ہم نے سوچا کہ ہم غزہ میں جنگ کے لیے تیار ہیں، لیکن جو ہوا سب نے دیکھا۔ حقیقت یہ ہے کہ اب ہم حزب اللہ سے نہیں لڑ سکتے۔
اس صہیونی سیاست دان نے کہا کہ بینی گانٹز اور گاڈی آئزن کوٹ کا جنگی ہنگامی کابینہ میں داخلہ بالکل درست طور پر یو آف گیلنٹ کو شمالی علاقے میں لڑائی سے روکنے کے لیے تھا۔
چند روز قبل اسی تناظر میں موساد کے سابق سربراہ ڈینی یاٹوم نے لبنانی مزاحمت کے ساتھ جنگ کے نتائج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ حزب اللہ کے ساتھ جنگی محاذ کھولنا اسرائیل کے مفاد میں نہیں ہے۔ مجھے 7 اکتوبر کو بہت صدمہ ہوا جب مجھے پتہ چلا کہ ہمیں اسرائیل کو بچانے کے لیے 2 طیارہ بردار بحری جہازوں کی ضرورت ہے۔ ہمارا خیال تھا کہ ہم ننگے پاؤں لڑ رہے ہیں، لیکن اسرائیل کو اس حقیقت سے سبق حاصل کرنا چاہیے تاکہ اس بکواس کی طرف واپس نہ جائیں۔