سچ خبریں:صیہونی میڈیا نے اس حکومت کے حلقوں میں دہشت پیدا کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے خطاب کے بعد اسرائیل کے شمال میں کئی سڑکیں بند کر دی گئی ہیں۔
اسی تناظر میں صہیونی کان نیٹ ورک نے اطلاع دی ہے کہ نصر اللہ کی دھمکیوں کے بعد اسرائیلی حکام نے شمال میں کئی سڑکوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
دوسری جانب موساد کے سابق سربراہ دانی یتوم نے لبنانی مزاحمت کے ساتھ جنگ کے نتائج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ حزب اللہ کے ساتھ جنگی محاذ کھولنا اسرائیل کے مفاد میں نہیں ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ آج اسرائیل مزاحمت کے محور کے خلاف تنہا ہے اور امریکہ کی قیادت میں لبرل ڈیموکریٹک محور اس محور سے لڑنے کے بجائے اسرائیل اس کے ساتھ لڑنے پر مجبور ہے۔
موساد انٹیلی جنس سروس کے اس سابق سربراہ نے کہا کہ مجھے 7 اکتوبر کو بہت صدمہ پہنچا جب مجھے معلوم ہوا کہ ہمیں اسرائیل کو بچانے کے لیے 2 طیارہ بردار بحری جہازوں کی ضرورت ہے۔ ہمارا خیال تھا کہ ہم ننگے پاؤں لڑ رہے ہیں، لیکن اسرائیل کو اس حقیقت سے سبق حاصل کرنا چاہیے تاکہ اس بکواس کی طرف واپس نہ جائیں۔
قابض حکومت کے فوجی عملے کے سابق کمانڈر اور اس فوج کے ریزرو جنرل گیرشون ہیکوہن نے کہا: شمال میں ہماری صورتحال بہت خراب اور مشکل ہے اور ہم ایک بے مثال اور تباہ کن صورتحال سے دوچار ہیں۔
صیہونی حکومت کے چینل 13 نے بھی خبر دی کہ ہم 1967 میں نہیں رہ رہے ہیں۔ اسرائیل کے پاس اب نہ تو فوج ہے اور نہ ہی طاقت ہے کہ وہ حزب اللہ کو پیچھے دھکیلنے کے لیے جنگ میں داخل ہو سکے اور اسرائیل اس سلسلے میں جو بھی دھمکیاں دے رہا ہے ان کا مقصد بین الاقوامی آپریشن کو ہوا دینا ہے۔