سچ خبریں:صیہونی حکومت غیر قانونی طور پر اپنے وجود میں آنے کے بعد پہلی بار آباد کاروں میں ایک تیز رد عمل بٹالین بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
حزب اللہ کی دھمکیوں اور مقبوضہ علاقے کے شمال میں اس جماعت کی عسکری نقل و حرکت کے جواب میں اسرائیلی فوج نے کریات شمونہ شہر کے صیہونی آباد کاروں پر مشتمل ایک ریپڈ ری ایکشن یونٹ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، رپورٹ کے مطابق یہ بٹالین ہتھیاروں ، مواصلات ، ٹیلی کمیونیکیشن کے ذرائع اور ابتدائی طبی امداد کے کورسز کی تربیت سے لیس ہونے کے ساتھ ساتھ اس قصبے میں ایک نئے فوجی یونٹ کی شکل میں اپنی سرگرمی شروع کرے گی جہاں کے باشندوں کی اکثریت انتہا پسند صیہونی ہے۔
کریات شمونہ قصبے کے سکیورٹی یونٹ کے کمانڈر اریح دیکل نے حالیہ ہفتوں میں صیہونیوں اور لبنان کی حزب اللہ کے درمیان فوجی تصادم کے امکان کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کی رضوان بٹالین کی اس کے خلاف آپریشنل کارروائی کا امکان ہے۔
صیہونی فوجی عہدہ دار نے مزید کہا کہ مستقبل میں فریقین کے درمیان کسی بھی لڑائی میں قصبے کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جانا چاہیے اور ہلکے میں نہیں لینا چاہیے اور حزب اللہ کے فوجی خطرے اور لبنانی سرزمین سے ان بستیوں میں غیر ملکیوں کے داخل ہونے کے خطرے کے پیش نظر اس ریپڈ رسپانس یونٹ کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا ہے۔