سچ خبریں: فلسطینی مزاحمتی تحریک جہاد اسلامی کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے اپنے ایک خطاب میں قاہرہ میں فلسطینی گروہوں کے رہنماؤں کے اجلاس میں اس تنظیم کے شرکت نہ کرنے کی وجوہات بیان کیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کی مزاحمتی تحریک جہاد اسلامی کے ڈپٹی سکریٹری جنرل محمد الہندی نے قاہرہ میں فلسطینی گروہوں کے رہنماؤں کے اجلاس میں اس تنظیم کی عدم شرکت کی وجوہات بیان کیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہمیں معلوم ہے ان کے ساتھ کیا کرنا ہے:جہاد اسلامی
الہندی نے جہاد اسلامی کی طرف سے اس اجلاس کے بائیکاٹ کی وجہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مغربی کنارے میں سیاسی گرفتاریوں کے تسلسل اور اس علاقے میں مزاحمتی مجاہدین کا پیچھا کیے جانے کی وجہ سے ہم نے قاہرہ میں ہونے والے اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔
اس اجلاس کے ممکنہ نتائج کے بارے میں جہاد اسلامی تحریک کے نقطہ نظر کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جہاد اسلامی تحریک کسی بھی ایسے نتیجے کا خیرمقدم کرے گی جو ہماری قوم کی مزاحمت اور استقامت کو تقویت بخشے۔
جہاد اسلامیتحریک کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے قیام کے بعد سے اس تنظیم کے کام کاج میں زبردست تبدیلیاں آئی ہیں جبکہ یہ تنظیم ان تبدیلیوں کو نظر میں نہیں رکھ رہی اور آگے بڑھ رہی ہے وہ بھی اس راستے پر جس کے لیے کسی سیاسی افق کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
مزید پڑھیں: جہاد اسلامی دہشت گردی کے چیلنج سے کیسے چھٹکارا پا سکتی ہے؟
انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے بعض فلسطینیوں کی رہائی کے احکام صادر ہونے کے باوجود ان کی گرفتاری کے جاری رہنے کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی سروسز مزاحمتی اراکین کا تعاقب اور گرفتاریاں کرتی ہیں، یہ خدمات فلسطینی عوام کو کس طرح قائل کر سکتی ہیں کہ وہ مزاحمت کو نشانہ نہیں بناتے جبکہ فلسطینیوں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔
الہندی نے مزید کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ فلسطینی اتھارٹی شیطانی حرکتوں کو جاری رکھے، خاص طور پر صیہونی حکومت کے ساتھ سکورٹی تعاون کا مسئلہ بھی ہماری سمجھ سے باہر ہے۔