سچ خبریں:مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقامی فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی غاصب حکومت نے ایک بار پھر جنین کو فضائی حملے کا نشانہ بنایا ہے۔
قابضین کے جنین کیمپ پر حملے شروع ہونے کے بعد قدس فورسز نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ انہوں نے جنین کیمپ کے اطراف میں صیہونی حکومت کی بکتر بند گاڑیوں پر گولہ باری کی جس کے دوران متعدد صیہونی فوجیوں کو براہ راست نشانہ بنایا گیا اور وہ زخمی ہوئے۔
عبرانی زبان کے ذرائع نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ صہیونی فوج نے جنین کے خلاف فوجی آپریشن کو گھر اور باغ کا نام دیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی رپورٹوں میں جنین کیمپ میں فلسطینی نوجوانوں کی صیہونی جارح قوتوں کا مقابلہ کرنے کی تیاری کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
تازہ ترین خبر کے مطابق جنین کیمپ کے رہائشی فلسطینی نوجوان کا نام سمیح ابو الوفا ہے جو آج رات اس کیمپ پر صہیونی دشمن کے ہوائی حملے میں شہید ہو گیا۔
دوسری جانب صیہونی قابض فوج نے جنین اور جنین کیمپ پر کئی مقامات سے حملہ کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ اس علاقے میں صیہونی دشمن کے ہوائی حملے جاری ہیں اور اس وقت تک ایک شخص شہید اور دو زخمی ہوچکے ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے۔
صہیونی ٹی وی نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ صیہونی سیاسی حکام نے گزشتہ ہفتے جنین کے خلاف محدود فوجی کارروائی پر اتفاق کیا ہے۔
عبرانی ریڈیو کے فلسطینی سیکشن کے نامہ نگار کارمل ڈانگور نے بتایا کہ جنین کے خلاف فوجی آپریشن کے دورانیے کے بارے میں اندازے بتاتے ہیں کہ یہ آپریشن چند گھنٹے اور زیادہ سے زیادہ چند دن جاری رہے گا۔
مقامی ذرائع نے جنین کیمپ کے ارد گرد مزاحمت اور صہیونی قبضے کے درمیان شدید مسلح تصادم کی بھی اطلاع دی۔
عبرانی زبان کے اخبار Yedioth Ahronoth نے بھی اس بات پر زور دیا کہ سینکڑوں صیہونی فوجی جنین میں عسکری علوم سے وابستہ ہیں۔