سچ خبریں:اقوام متحدہ میں روس کے نائب مستقل نمائندے نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مغربی ممالک کے ساتھ اس ملک کے سابقہ تعلقات کی واپسی ناممکن ہے، کہا کہ ریپبلکنز کے اقتدار میں آنے سے ماسکو کے ساتھ واشنگٹن کے تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور نہ ہی روس کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا کوئی قانون ہے۔
ٹاس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے نائب مستقل نمائندے دمتری پولیانسکی کا خیال ہے کہ مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کو ہتھیار بھیجنے سے یہ ملک ان مممالک کے ساتھ اپنے سابقہ تعلقات کی طرف لوٹ نہیں سکتا ہے۔
اپنے ٹیلی گرام چینل پر ایک خصوصی سیاسی مباحثے کے پروگرام میں اس روسی سفارت کار نے روس اور مغرب کے درمیان تعلقات کے امکانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن کا خاتمہ ہونے کے بعد بھی روس کا مغربی ممالک کے ساتھ تعاون کی سابقہ سطح پر واپس آنا ناممکن ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تصور کرنا ناممکن ہے کہ ہم کسی بھی طرح مغرب کی طرف سے ہتھیار فراہم کرنے کے عنصر کو نظرانداز کر سکتے ہیں، جو ڈونباس کے علاقے، کریمیا اور روسی سرزمین کے دیگر حصوں میں عام شہریوں کو مارنے کے لیے استعمال کیے گئے تھے اس کے بعد ہم ایسا کریں کہ کچھ ہوا ہی نہیں ،یہ نہیں ہو سکتا۔
پولیانسکی کے مطابق، یقیناً مستقبل کی سفارت کاری کے بارے میں بات کرنا قبل از وقت ہے، کیونکہ روس اور مغرب کے درمیان ابھی تک کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔