سچ خبریں: حماس کے ایک سینئر رکن نے سلامتی کونسل کی قرارداد کے خلاف امریکہ کے ویٹو کو غزہ میں صیہونیوں کی نسل کشی میں اس ملک کی براہ راست شرکت قرار دیا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی ویب سائٹ کے مطابق حماس کے سینئر عہدیداروں میں سے ایک اور اس تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن عزت الرشق نے سلامتی کونسل کی قرارداد کے خلاف امریکہ کی جانب سے ویٹو کے استعمال کی مذمت کی جس میں غزہ کی پٹی میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کی سلامتی کونسل کے مفلوج کی وجہ، امریکہ
عزت الرشق نے اس بیان میں کہا کہ ہم غزہ میں جنگ بندی سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد کے خلاف امریکی ویٹو کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کا اس قرارداد کے اجرا میں رکاوٹ ڈالنے کا مطلب براہ راست ہماری قوم کے قتل میں شریک ہونا اور غزہ میں مزید جرائم اور نسل کشی کرنا ہے اور یہ ایک غیر اخلاقی اور غیر انسانی موقف ہے۔
مزید پڑھیں: سلامتی کونسل پر کس کی حکمرانی ہے؟ چین کا کیا کہنا ہے؟
یاد رہے کہ سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے امریکہ نے کل رات متحدہ عرب امارات کی طرف سے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے پیش کی گئی قرارداد کو ویٹو کر دیا۔