سچ خبریں:چینی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ امریکی حکومت کو جنوبی چین کےسمندر میں اپنی جوہری آبدوز کے ساتھ پیش آنے والی حادثے کی تفصیلات جاری کرنا چاہئے۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے جنوبی چین کےسمندر میں امریکی جوہری آبدوز کے ساتھ پیش آنے والی حادثے مسئلہ اٹھایا جبکہ امریکی بحریہ نے حال ہی میں اعلان کیا کہ اس کی ایک جوہری آبدوز کو ایک نامعلوم چیز نے نشانہ بنایا ۔
چینی سفارت کار نے کہا کہ بیجنگ حکومت کو اس واقعے پر شدید تشویش ہےلہذا امریکہ اور اس کے اتحادی دیگر ممالک کو بین الاقوامی برادری کے سامنے واقعے کا صحیح مقام ، مشن کا مقصد ، نشانہ بنانے والی چیز کی تفصیلات ، اور کیا ایٹمی آبدوز سے تابکار مواد لیک ہوا یا نہیں، ماحول کو نقصان پہنچا ہے یا نہیں؟ان سب معلومات کا انکشاف کرنا چاہیے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اس واقعے کے بارے میں تفصیلات اور معلومات جاری کرنے میں تاخیر کر رہا ہے اور اسے چھپانے کی کوشش کر رہا ہےکیونکہ امریکی حکام غیر ذمہ داری اور شفافیت کے بغیر کام کرتے ہیں، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزیدکہا کہ یہ واقعہ برطانیہ ، امریکہ اور آسٹریلیا کے درمیان آگس سکیورٹی پارٹنرشپ کے دستخط کے درمیان اہم تھا جو واشنگٹن سے کینبرا تک ایٹمی آبدوز کی تعمیر کے لیے ٹیکنالوجی کی فراہمی کے لیے تھا۔
واضح رہے کہ جمعرات کوامریکی بحریہ کے پیسیفک یونٹ نے کہا کہ کنڈیکون ایٹمی آبدوز انڈو پیسیفک کے علاقے میں حرکت کرتے ہوئے ایک نامعلوم چیز سے ٹکرا گئی ، تاہم اس میں موجود افراف کوکوئی جانی یا شدید خطرہ پیش نہیں آیا جبکہ آبدوز کا جوہری ری ایکٹربھی محفوظ رہا۔
فاکس نیوز کے مطابق یہ واقعہ بحیرہ جنوبی چین میں پیش آیا، رپورٹ کے مطابق کنیکٹیکون کسی دوسری آبدوز سے نہیں ٹکرایا ، یو ایس نیول انسٹی ٹیوٹ کے مطابق عملے کے گیارہ ارکان کو معمولی یا معمولی چوٹیں آئیں۔