سچ خبریں:جنرل سلیمانی کی شہادت کے دو سال بعد دنیا کی قوموں کے لیے ان کی خدمات کی نئی جہتیں سامنے آئی ہیں۔
جنرل قاسم سلیمانی کا شہید ہونا دنیا بھر کے لوگوں کے لیے ایک دردناک نقصان تھا، پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر کی شہادت کے دو سال بعد بھی ان کے دلوں کی تپش تازہ ہے، دنیا بھر کے لوگ اور آزادی پسند آج بھی ان کی یاد کو عزیز رکھتے ہیں اور جنرل سلیمانی نے اپنی بابرکت زندگی کے دوران جو خدمات انجام دی ہیں ان کا ذکر کرتے ہیں۔
یمن کی قومی سالویشن گورنمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر عبدالعزیز بن حبتور نے العہد نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یمنی عوام کے درمیان اتحاد کا حصول قدس فورس کے کمانڈر کی ہمیشہ ترجیحات میں شامل رہا ہے۔
جنرل سلیمانی کی شہادت کی برسی کے موقع پر حماس کے سیاسی بیورو کے رکن محمود الزہار نے اس بات پر زور دیا کہ وہ ان لوگوں میں سے ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ صیہونیت کے خلاف مزاحمت کی فتح ہوگی۔
شام کے صدر بشار الاسد نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور شامی عوام کی حمایت میں شہید سلیمانی کی خدمات کے اعتراف میں شہید سلیمانی کو آرڈر آف دی ہیرو آف دی سیریئن ریپبلک پیش کیا جو اس ملک کا اعلیٰ ترین نشان ہے۔
واضح رہے کہ جنرل قاسم سلیمانی نے اپنی شہادت سے قبل ایک دستاویزی فلم میں کہا کہ وہ2008 میں اسرائیل اور لبنان کے درمیان ہونے والی جنگ میں حزب اللہ کے آپریشن روم میں حسن نصر اللہ اور عماد مغنیہ کے ساتھ موجود تھے، جو کے دوران قتل ہو گئے تھے۔ جنگ کے ابتدائی دنوں میں عماد مغنیہ انھیں لے جانے کے لیے بیروت سے شام آئے تھے۔
المیادین چینل کے ساتھ اپنے تازہ ترین انٹرویو میں، وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے 2019 میں وینزویلا کے بجلی کے گرڈ پر حملوں کے اختتام پر جنرل سلیمانی سے ملاقات کی اور کہا کہ مجھے کمانڈر سلیمانی سے مل کر بہت خوشی ہوئی ہے۔