سچ خبریں:جوہان وڈپول نے خبردار کیا کہ برلن سے کیف تک اسلحہ اور گولہ بارود کی مسلسل آمد نے جرمن مسلح افواج کے لیے ذخائر کی کمی کا باعث بنا ہے اور ان افواج کی جنگی تیاری کو شدید طور پر کمزور کر دیا ہے۔
اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس جرمن قانون ساز نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کمیوں کی وجہ سے جرمن فوج کے فوجیوں کے اہم یونٹ جنگ میں زیادہ سے زیادہ دو دن تک زندہ رہ پاتے ہیں۔ ایسی صورت حال سراسر تباہ کن ہے۔
انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ جو کوئی بھی جنگ کے لیے تیار رہنے کی بات کرتا ہے لیکن یہ توقع رکھتا ہے کہ جرمن فوج کم از کم اپنے دفاع کے لیے تیار ہے، اسے اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ایسی بری صورت حال پیدا نہ ہو۔ بدقسمتی سے اس کے برعکس ہوا۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جرمن فوج کی جنگی صلاحیت کو بہتر بنانے کا عمل سست پڑ گیا ہے، اس جرمن سیاستدان نے جرمن وزیر دفاع بورس پسٹوریئس کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں اس صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
واڈپول نے کہا کہ جرمن مسلح افواج کو متبادل سازوسامان حاصل کرنے کے عمل میں بھی درحقیقت رقم کا نقصان ہو رہا ہے۔ موجودہ سلامتی کی صورتحال میں یہ بات ناقابل قبول ہے کہ یوکرین کو اسلحے اور گولہ بارود کے شعبے میں دی جانے والی امداد کی تلافی نہ ہو۔
اس جرمن قانون ساز نے جرمنی میں لازمی فوجی سروس کے نفاذ کی حمایت کی اور اسے ضروری سمجھا۔
انہوں نے کہا کہ ضروری فوجی اہلکاروں کے بغیر ہم جرمنی کے لیے موثر قومی دفاع کی ضمانت نہیں دے سکیں گے۔