سچ خبریں:منگل کی صبح سے جرمنی کے شہر بریمن میں بسوں نے 48 گھنٹے کی ہڑتال شروع کر دی ہے جو جمعرات کی صبح تک جاری رہے گی۔
اس طرح بریمن ٹرانسپورٹ کمپنی بی ایس اے جی کے ملازمین نے اجرتوں کے خلاف احتجاجاً انتباہی ہڑتال شروع کر دی ہے۔
جرمن ورکرز یونین کے ایک ترجمان نے منگل کو جرمن خبر رساں ادارے کو بتایا کہ سب کچھ منصوبہ بندی کے مطابق شروع ہوا۔ وردی نے اس انتباہی ہڑتال کی کال دی تھی۔
9 مئی کو بریمن ٹرام کمپنی کے ساتھ اجتماعی سودے بازی کے پانچویں دور کے موقع پر ہڑتال کے ساتھ، وردی آجروں پر دباؤ بڑھانا چاہتا ہے۔ وردی کے مذاکرات کاروں نے تازہ ترین پیشکش کو مسترد کر دیا کیونکہ اس نے مسابقتی تنخواہ کی پیشکش نہیں کی تھی۔ انہوں نے آجر کی پیشکش کو کافی نہیں سمجھا۔
ورڈی میں ٹریڈ یونین کے سیکرٹری فرانز ہارٹ مین نے کہا کہ اس تجویز کا مطلب ہے کہ ملازمین کو برقرار نہیں رکھا جا سکتا اور نئے ملازمین جن کی فوری ضرورت ہے، بھرتی نہیں کیے جا سکتے۔ ان کے مطابق اس تجویز سے منصوبہ بند ٹریفک کی گردش کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ یونین مارچ 2023 سے اجرت میں 600 یورو کا اضافہ چاہتی ہے۔ اس بنیاد پر تعلیمی الاؤنس میں 278 یورو ماہانہ اضافہ کیا جائے۔
آج بی ایس اے جی اور ای وی جی کارکنوں کی ایک ریلی کا بھی منصوبہ ہے۔ شرکاء مقامی وقت کے مطابق صبح 9.30 بجے کے قریب بریمن سینٹرل اسٹیشن کے اسٹیشن کے علاقے میں جمع ہونا چاہتے ہیں۔
مئی کے پہلے دن یوم مزدور کے احتجاج کے موقع پر، جرمن یونینوں نے آجروں پر اپنے حقوق کے حصول کے لیے دباؤ جاری رکھنے اور اگر ضرورت پڑی تو ہڑتالیں جاری رکھنے کے عزم کا اعلان کیا۔