سچ خبریں:جرمنی کے چانسلر اولاف شولٹز کی حکومت کی توانائی پالیسی کے خلاف آلٹرنیٹیو فار جرمنی پارٹی کی احتجاج کے لیے کال کے جواب میں ہفتے کے روز برلن کے وسط میں کئی ہزار افراد نے مظاہرہ کیا۔
جرمنی کے چانسلر اولاف شلٹز کی حکومت کی توانائی پالیسی کے خلاف احتجاج کے لیے انتہائی دائیں بازو کی الٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) پارٹی کی جانب سے دی جانے والی کال کے جواب میں ہفتے کے روز وسطی برلن میں کئی ہزار افراد نے مظاہرہ کیا۔
برلن سے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے اعلان کیا کہ تقریباً آٹھ ہزار مظاہرین نے توانائی کی حفاظت، مہنگائی کے خلاف ملک کے تحفظ اور ہمارا ملک سب سے پہلے کے نعروں کے ساتھ بنڈسٹاگ اور برانڈنبرگ گیٹ کے قریب مارچ کیا، واضح رہے کہ اس ملک کی انتہائی دائیں بازو کی الٹرنیٹیو فار جرمنی پارٹی توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور گیس کی قلت کے خطرے کے پیش نظر شلٹز کی حکومت کی بڑھتی ہوئی غیر مقبولیت کو ہوا دینے کی کوشش کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ مظاہرین، جن میں سے کچھ جرمن پرچم، روسی پرچم، اور سیاہ، سفید نیز سرخ جھنڈے جو جرمن انتہائی دائیں بازو کی علامت ہیں،لہرا رہے تھے اور’’ہم انسان ہیں‘‘ کے نعرے لگا رہے تھے،مظاہرین نے جرمنی کے وزیر اقتصادیات رابرٹ ہوبیک کے استعفی کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کو ہتھیار بھیجنے پر بھی احتجاج کیا۔