سچ خبریں:تازہ ترین سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ زیادہ تر جرمن خواتین اس ملک کے معاشرے میں مردوں اور عورتوں کے مساوی حقوق پر یقین نہیں رکھتیں۔
جرمن میگزین دی سائٹ کے مطابق ایک حالیہ سروے کے نتائج سے پتا چلتا ہے جرمن خواتین کی صرف ایک اقلیت یہ مانتی ہے کہ اس ملک کے معاشرے میں مرد اور عورت کو یکساں حقوق اور یکساں حیثیت حاصل ہے جبکہ جواب دہندگان ایک ہی ڈومین میں بڑے فرق کا احساس کرتے ہیں۔
یو جی او اوپینین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کرائے ایک سروے کے بدھ کو شائع ہونے والے نتائج سے پتا چلتا ہے کہ جرمنی میں تقریباً تین چوتھائی خواتین محسوس کرتی ہیں کہ اس ملک کے سماج میں مرد اور خواتین کو مساوی حقوق حاصل نہیں ہیں۔
سروے کی بنیاد پر اس میں شامل کل 62% لوگ اس بات پر یقین نہیں رکھتے کہ جرمنی میں مرد اور خواتین کو اس وقت معاشرے میں یکساں حقوق اور یکساں مقام حاصل ہے اور ان کے ساتھ ہر لحاظ سے ایک جیسا سلوک کیا جاتا ہے،خواتین میں یہ تناسب 73% اور مردوں میں 48% تھا۔
جواب دہندگان کا کہنا تھا کہ خواتین اور مردوں کے درمیان خاص طور پر کام کے شعبوں میں بہت سے فرق دیکھنے کو ملتے ہیں، اس تناظر میں 61 فیصد نے خواتین اور لڑکیوں کا کہنا ہے کہ انہیں مکمل طور پر غیر مساوی حقوق کا سامنا ہے،جرمنی میں کل 2170 افراد نے سروے میں حصہ لیا۔
یاد رہے کہ بدھ کو خواتین کا عالمی دن تھا،اس دن کا مقصد دنیا بھر میں خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ ہونے والے ظلم اور غیر مساوی سلوک کی طرف توجہ مبذول کرانا ہے، اقوام متحدہ کے حقوق نسواں کمیشن اپنے دو ہفتہ وار اجلاس میں اقوام متحدہ نے کئی ممالک میں خواتین کے حقوق کی پامالی پر بات کی، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے منگل کو شکایت کی کہ خواتین اور مردوں کے درمیان حقیقی مساوات قائم ہونے میں ابھی 300 سال لگیں گے۔