سچ خبریں:یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سینئر رکن نے جدہ اجلاس میں جاری ہونے والے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جن ممالک نے یمن پر حملہ کیا ہے ان کا اپنے مطلوبہ موقف پر زور دینا ظاہر کرتا ہے کہ وہ اس جنگ زدہ ملک میں امن کے خواہاں نہیں ہیں اور اپنے وعدوں سے مکر رہے ہیں۔
یمنی انقلاب کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے جمعہ کو سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہونے والے عرب ممالک کے سربراہی 32ویں اجلاس میں جاری ہونے والے اس بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان حقیقت کی نمائندگی نہیں کرتا۔
الحوثی نے ٹویٹر پر لکھا کہ ایسا بیان جو نہ تو حقیقت کو ظاہر کرتا ہے، نہ ہی ناموں اور اشیاء کو ان کے اصلی ناموں سے متعارف کراتا ہے اور نہ ہی عرب قوم کی قیادت پر زور دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر عرب ممالک سنجیدہ ہوتے تو اس طرح کا بیان جاری کیا جاتا اور جاری ہوتے ہی اس پر عمل کیا جاتا
1) عرب لیگ کے رکن ممالک کو چاہیے کہ وہ ملیشیا کی مدد کے لیے تمام فنڈنگ روک دیں۔
2) ہر طرح کی حمایت فلسطینی مجاہدین سے مخصوص ہونا چاہیے۔
3) یہ کہ عرب لیگ کا رکن جو ملک بھی اس بیان موجود شقوں پر عمل نہیں کرے گا اس کے ساتھ تعلقات منقطع کر دیے جائیں گے ،اس کے تمام اثاثے منجمد اور اس کے تجارتی اور اقتصادی سرگرمیاں بند کر دی جائیں گی۔