سچ خبریں:فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کے سکریٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی منصوبہ ظلم و جبر کی بنیاد پر تشکیل دیا گیا ہے، فلسطین ہمارا ملک ہے اور ہم غاصبوں کی فتح اور ان کے خاتمے تک لڑیں گے۔
فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے کہا کہ اس وقت مغربی کنارے میں قابض حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک حقیقی اور سنجیدہ انقلاب جاری ہے۔ جبکہ مزاحمتی مجاہدین روزانہ کی بنیاد پر قابضین کے مقابلے میں مشغول رہتے ہیں اور سخت حالات کے باوجود وہ روزانہ 10 سے 20 مختلف کارروائیاں کرتے ہیں،دوسری طرف فلسطینی نوجوان مغربی کنارے کی سرزمین میں متعدد بٹالین کی شکل میں اکٹھے ہوئے ہیں اور انہوں نے صیہونی حکومت کی قاتل مشین کا مقابلہ کرنے کے میدان میں قومی اتحاد، ہمت اور بہادری کا نمونہ پیش کیا ہے۔
النخالہ نے کہا کہ جہاد اسلامی تحریک اور الاقصیٰ شہداء بٹالین (تحریک فتح کی عسکری شاخ) کے درمیان تعلقات کا آغاز اور ان کے درمیان تعاون بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، الاقصی شہداء بٹالینز کے ساتھ تعاون آزادی ٹنل آپریشن کے بعد شروع ہوا۔ وہ آپریشن جس نے مغربی کنارے میں مزاحمت کے لیے وسیع افق کھولے اور یہ حقیقی معنی میں ایک معجزہ تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی اتھارٹی نے مزاحمت کے حوالے سے اپنے منفی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے لیکن تحریک فتح کے وسیع حلقے فلسطین میں تمام مجاہدین کی میزبانی کرتے ہیں، مغربی کنارے میں حالیہ صورتحال صہیونی منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لیے فلسطینی قوم کی انقلابی کارروائی اور مزاحمت کا حصہ ہے نیز ہم مغربی کنارے، مقبوضہ بیت المقدس اور فلسطینی سرزمین کے پورے علاقے کو آزاد کرانے کے مقصد کے ساتھ اس انتفاضہ کو مزید تیز کرنے کے لیے اپنی تمام تر طاقت استعمال کریں گے۔
جہاد اسلامی کے رہنما نے کہا کہ مغربی کنارے کی موجودہ صورتحال ایک مسلح انتفادہ کی تشکیل ہے اور ہمیں اسے ہر سمت میں آگے بڑھانا چاہیے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ہماری نظریں آگے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے بھائی مغربی کنارے میں مزاحمت کی طاقت کو فروغ دینے اور اسے 1948 کی مقبوضہ زمینوں تک پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔