سچ خبریں: صنعا کے وزیر خارجہ ہشام شرف عبداللہ نے کہا کہ سلامتی کونسل نے بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے میں اپنے متعین کردار سے خود کو دور کر لیا ہے اور وہ ان فریقوں کی خدمت کر رہی ہے جو یمن کی تباہی میں مجرمانہ کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یمن پر جارحیت کرنے والوں میں سے ایک کا یمن کے خلاف نئی پابندیوں کے بارے میں قرارداد جاری کرنا شرمناک اور مضحکہ خیز ہے یمن پر سلامتی کونسل کی قرارداد اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہے، جس میں اقوام کے اپنے دفاع کے فطری حق پر زور دیا گیا ہے۔
ہشام عبداللہ نے اس بات پر زور دیا کہ صنعا کی افواج سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے جارح ممالک کے ساتھ ملحقہ تنصیبات اور مراکز کو نشانہ بنانے میں جو کچھ کر رہی ہیں وہ یمن کے خلاف جارحین کے جرائم کے جواب میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ صنعا کی افواج دفاعی ہیں جارحیت پسندوں کے فوجی حملوں، محاصروں اور جنگی جرائم کے باوجود صنعا کی افواج جارح ممالک میں شہریوں کو نشانہ نہیں بناتی ہیں۔
یمن کی قومی سالویشن حکومت کے وزیر خارجہ نے سلامتی کونسل میں اپنی غیرمستقل رکنیت کے لیے متحدہ عرب امارات کے آلہ کار استعمال کا ذکر کرتے ہوئے یمنی انصار اللہ کے خلاف قرارداد کے اجراء کو بھی اس سے جوڑتے ہوئے کہا کہ اس نے اپنے موقف کو اس کی مدد سے اٹھایا ہے۔
ہشام شرف عبداللہ نے مزید کہا کہ ایک بار پھر ہم سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس کردار کے مطابق کام کرے جو اس کے لیے بنایا گیا ہے نہ کہ مضبوط اور امیر ممالک کے مفادات کے لیے۔