سچ خبریں:ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے بلومبرگ کے ساتھ گفتگو میں اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کا معاہدہ ریاض کے لیے تل ابیب کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات قائم کرنے کی پیشگی شرط ہے۔
فیصل بن فرحان نے جمعرات کو سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں بلومبرگ کے ساتھ ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا خطے کے لیے بہت فائدہ مند ہے تاہم حقیقی استحکام صرف فلسطینیوں کو امید دلانے اور فلسطینیوں کو وقار دینے سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کے لیے ایک ریاست کی تعمیر اولین ترجیح ہے۔
فیصل نے چین کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات کے بارے میں یہ بھی کہا کہ اگرچہ مملکت اور چین کے درمیان تعلقات گرم ہو رہے ہیں لیکن امریکہ اب بھی سعودی عرب کا اہم سکیورٹی پارٹنر ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ خطے میں سب سے زیادہ فعال سیکورٹی پارٹنر ہے حالانکہ چین ایک اہم تجارتی پارٹنر ہے۔
سعودی وزیر خارجہ نے شام کے بارے میں یہ بھی کہا کہ خطے کے ممالک کو مل کر 12 سالہ خانہ جنگی کا سیاسی حل تلاش کرنا چاہیے۔ فیصل نے مزید کہا کہ ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر دمشق میں حکومت کے ساتھ اس طریقے سے مشغول ہونے کے لیے کام کر رہے ہیں جس سے سیاسی حل کی جانب ٹھوس پیش رفت ہولیکن اس میں کچھ وقت لگے گا۔