تل ابیب کے دفاع کی قیمت؛ کیف آگ کی زد میں

تل ابیب

?️

سچ خبریں: صہیونیست حکومت کا حملہ اگرچہ جوہری مسئلے کے بہانے تھا، لیکن درحقیقت یہ NATO کی طرف سے شروع کی گئی بین الاقوامی جنگ کا حصہ ہے، جو امریکہ کے زیر اثر ممالک کے خلاف لڑی جا رہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق، حالیہ دنوں میں یوکرین کے دارالحکومت کییف پر وسیع پیمانے پر حملے ہوئے ہیں، جن کی وجہ سے بھاری جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ ان حملوں کے نتیجے میں یوکرین کے فضائی دفاعی اہلکاروں پر تنقید کی گئی ہے، جنہوں نے روس کے بڑھتے ہوئے حملوں کو کمزوری کی وجہ بتایا۔ تاہم، مسئلہ کچھ اور ہی نظر آتا ہے۔
پروپیگنڈے سے ہٹ کر، مغربی ممالک بالخصوص امریکہ کی طرف سے ہتھیاروں کی امداد میں کمی، یوکرین کے فضائی دفاعی نظام کو کمزور کرنے کا بنیادی سبب ہے۔ یہ کمی کئی ماہ قبل شروع ہوئی تھی، لیکن گزشتہ ایک ماہ میں اس میں شدت آ گئی ہے۔
اسی تناظر میں، پولٹیکو نے رپورٹ دیا کہ امریکی دفاعی محکمے نے "ہتھیاروں کے ذخائر میں خطرناک کمی” کے باعث یوکرین کو کچھ ہتھیاروں اور ایئر ڈیفنس میزائلز کی ترسیل روک دی ہے۔ یہی فیصلہ روس کو یوکرین پر تین سالہ جنگ کے بعد سب سے بڑا فضائی حملہ کرنے کا موقع دے گیا، جس میں 477 ڈرونز اور 60 میزائل استعمال کیے گئے۔ اس کے بعد یوکرین کے خارجہ محکمے نے امریکی چارج ڈی افئیرز کو طلب کیا۔
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے تسلیم کیا کہ امریکی مدد کے بغیر ان کا ملک روس کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہوگا۔ انہوں نے پیٹریاٹ میزائلز کو انتہائی مؤثر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بغیر شہروں کا دفاع ناممکن ہے۔
لیکن سوال یہ ہے کہ گزشتہ ایک ماہ میں یوکرین کا فضائی دفاع اتنا کمزور کیوں ہوا؟ فوجی تجزیہ کار والیری بوروویک نے الجزیرہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ گزشتہ ماہ اسرائیل کے فضائی دفاع کو ترجیح دینے کی وجہ سے امداد معطل کر دی گئی، جس کی وجہ سے یوکرین کا دفاعی نظام کمزور ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کو ملنے والے ہتھیار بھی ایران کے خلاف اسرائیل کی مدد کے لیے تل اویو بھیج دیے گئے۔
اس سے قبل مغربی میڈیا میں رپورٹس آئی تھیں کہ یوکرین سے کچھ ایئر ڈیفنس سسٹمز کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں منتقل کیا گیا تھا، لیکن میڈیا نے دھوکہ دینے کے لیے دعویٰ کیا تھا کہ یہ یمن کے میزائل حملوں کے خلاف ہیں۔ اب یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ یہ ایران پر حملے کی تیاری تھی۔

مشہور خبریں۔

ریان نامی 5 سالہ مراکشی بچہ جان کی بازی ہار گیا

?️ 6 فروری 2022مراکشی بادشاہ کے دفتر نے ایک بیان میں 5 سالہ بچے ریان

خالد بن سلمان کا سعودی سیاست سے غایب ہونے کا راز

?️ 4 اگست 2022سچ خبریں:سعودی سوشل صارفین نےسعودی عرب کے نائب وزیر دفاع اور اس

سعودی عرب کی اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے لیے بڑی شرطیں

?️ 10 اگست 2023سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے قابض حکومت کے ساتھ سعودی عرب کے معمول

کیا نیتن یاہو کی جانشینی کی باتیں ہو رہی ہیں؟

?️ 5 جون 2023سچ خبریں:صیہونی میڈیا نے نیتن یاہو کو لیکوڈ پارٹی کی سربراہی سے

مشہور ادا کار دلیپ کمار کے آبائی گھرکا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا

?️ 10 فروری 2021پشاور (سچ خبریں) پیشاور بھارتی لیجنڈ اداکار دلیپ کمار کا آبائی وطن

بھارت پاک کشیدگی کے درمیان ایرانی وزیر خارجہ پاکستان میں

?️ 5 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) جنوبی ایشیا کی موجودہ صورت حال اور ایران

تعطل کے شکار جائزوں کے بعد حکومت کی نظریں آئی ایم ایف کے نئے قرض پروگرام پر

?️ 2 جون 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) آئی ایم ایف کا نیا بیل آؤٹ پروگرام ناگزیر

روس کی ٹیلی گرام کو دھمکی

?️ 31 جنوری 2021سچ خبریں:روس کی مواصلات کی نگراں کمیٹی نے ایک بیان میں کہا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے