سچ خبریں: غزہ میں شہری دفاع کی تنظیم کے ترجمان محمود بصل نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت غزہ کے شمال میں جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلسل 18ویں روز بھی شمالی غزہ میں امدادی دستے صیہونی حکومت کی بمباری اور حملوں کی شدت کے باعث اس علاقے میں اپنے فرائض سرانجام نہیں دے سکے۔
بصل نے واضح کیا کہ ہم نے صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں اور عرب ممالک اور دنیا کی ذلت آمیز خاموشی کے سائے میں 400 دن گزارے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی غاصبوں نے جبالیہ کے خلاف اپنے توپخانے کے حملوں کو تیز کر دیا ہے خاص طور پر کمال عدوان ہسپتال کے اطراف۔ اس ہسپتال کا عملہ ایک منیجر اور کئی نرسوں تک کم کر دیا گیا ہے۔
صیہونی جنگجوؤں نے مذکورہ اسپتال کے خلاف اپنے حملوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے آج صبح اس اسپتال کے گرد آگ کا ایک گولہ بنادیا۔