سچ خبریں: عبوری صیہونی حکومت کے خاتمے اور دوبارہ انتخابات کے امکان کے مضبوط ہونے کے باوجود امریکی صدر جو بائیڈن اب بھی مقبوضہ فلسطین کا سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں امریکی سفیر تھامس نائیڈز نے منگل کی صبح کہا کہ بائیڈن کابینہ کے اتحاد کے خاتمے کے باوجود آئندہ ماہ مقبوضہ فلسطین کا سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یروشلم پوسٹ کے مطابق، نائیڈز نے یروشلم پوسٹ کو بتایا وہ آ رہا ہےجیسا کہ ہم نے کہا، وہ بنی اسرائیل کے لیے آ رہا ہے۔
امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے اسرائیل کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات ہیں جو کسی بھی حکومت سے بالاتر ہیں صدر اگلے ماہ ملاقات کے منتظر ہیں۔
لیپڈ نے کہا کہ صدر بائیڈن کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کسی بھی سیاسی تقریب سے کہیں زیادہ اہم اور طویل ہیں امریکہ ہمارا سب سے بڑا اتحادی اور ہماری سب سے اہم شراکت دار اور دوست ہے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرن جین پیئر نے منگل کو کہا کہ وہ اب بھی بائیڈن کے مغربی ایشیا بشمول سعودی عرب اور مقبوضہ فلسطین کے دورے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔
ہاریٹز نے پیر کی رات اطلاع دی کہ نفتالی بینیٹ اور یائر لیپڈ نے اگلے ہفتے کنیسٹ کو تحلیل کرنے پر ووٹ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ منظوری کی صورت میں لیپڈ اسرائیل کے اگلے نگران وزیر اعظم بن جائیں گے۔