سچ خبریں:عرب دنیا کے سیاسی مسائل کے معروف تجزیہ کار عبدالباری عطوان نے صیہونی حکومت کی جارحیت کی وجہ اندرونی بحران سے فرار کی کوشش قرار دیا۔
عطوان نے ورچوئل اسپیس پر ایک پیغام میں لکھا کہ بحران زدہ حکومت، جس میں داخلی سلامتی اور استحکام کا فقدان ہے مسجد اقصیٰ، شام، غزہ اور اصفہان کو کئی ضربیں لگائیں۔ تل ابیب اپنی اندرونی قوتوں کو متحد کرنے کے لیے جنگ کی تلاش میں ہے۔ وہ یہ جنگ جیت سکتا ہے لیکن اس کے تباہ کن نتائج ہوں گے۔
انہوں نے مزید تاکید کی کہ یہ جنگ تمام بیرونی قوتوں کو تل ابیب کے خلاف متحد کر دے گی۔ جنگوں میں فیصلہ کن وقت صرف چند گھنٹے ہوتا ہے۔ وہ وقت جب ڈرون، میزائل اور لوگ تل ابیب کو چاروں طرف سے گھیر لیں گے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ صہیونی فورسز نے مسجد الاقصیٰ کے صحنوں پر حملہ کیا، فلسطینی نمازیوں اور اعتکاف کو زدوکوب کیا اور ان میں سے 400 کے قریب افراد کو گرفتار کیا۔ فلسطینی استقامتی دھڑوں اور گروہوں، جن میں عرین الاسود سے لے کر حماس تحریک تک شامل ہیں، نے صہیونیوں کو ان جرائم کے جاری رہنے کے بارے میں خبردار کیا۔
عرب اور اسلامی ممالک نے اپنی وزارت خارجہ سے الگ الگ بیانات شائع کیے، صیہونی حکومت کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں موجودہ اور مستقبل میں ہونے والی پیش رفت کا ذمہ دار قرار دیا اور صہیونیوں کے اقدامات کو روکنے کے لیے عالمی برادری کے کردار کا مطالبہ کیا۔