سچ خبریں: اسرائیل کے سابق وزیر اعظم نیامین نیتن یاہو نے لیکود کے پارلیمانی اجلاس میں موجودہ اسرائیلی کابینہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایران اور حماس کی جانب سے درپیش سیکیورٹی خطرات کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں ہے۔
نیتن یاہو کے مطابق موجودہ امریکی انتظامیہ کی طرف سے فروغ پانے والے ایک بین الاقوامی معاہدے کی بدولت ایران اسرائیل کے خلاف جوہری ہتھیاروں سے خود کو مسلح کرنے کی جلدی میں ہے اور اسرائیلی کابینہ نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور موجودہ تل ابیب کی کابینہ بھی اتنی ہی کمزور اور دھوکہ باز ہے۔ حماس کے خلاف جنگ میں بے بس ہے، ایران کے خلاف امریکی حکومت کی غیر فعال پالیسیوں کے برابر ایک لمحے کے لیے بھی کھڑے ہونے سے قاصر ہے۔
نیتن یاہو تل ابیب کی موجودہ کابینہ پر کڑی تنقید کرتے رہے ہیں اور اس سے قبل خبردار کر چکے ہیں کہ وہ بینٹ کی کابینہ پر تنقید کر کے صیہونی حکومت کو خطرناک راستے پر ڈال دیں گے۔
حالیہ مہینوں میں بینجمن نیتن یاہو نے بارہا بینٹ کی کابینہ کے ایران کے تئیں رویہ اور پالیسیوں پر کڑی تنقید کی ہے۔ انہوں نے گزشتہ مارچ میں کہا تھا کہ ایرانی مذاکرات کی میز پر شیروں کی طرح لڑ رہے ہیں جب کہ اسرائیل نے خرگوش کی طرح ہتھیار ڈال دیے ہیں۔