سچ خبریں: ترکی کے صدر نے یہ کہتے ہوئے کہ آزادی بیان کے بہانے اسلامی مقدسات پر حملے کو قبول نہیں کیا جا سکتا، کہا کہ اسلام دشمنی کا خطرہ ہر روز بڑھتا جا رہا ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان، جو نیویارک گئے تھے، نے پیر کی صبح ترک-امریکن نیشنل اسٹیئرنگ کمیٹی کے عشائیے میں تقریر کی۔ اردگان نے کہا کہ وہ آزادی اظہار کے بہانے اسلامی مقدس مقامات پر حملوں کو قبول نہیں کرتے اور اسلام دشمنی کا خطرہ ہر روز بڑھتا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مغربی ممالک کی اسلام دشمنی صیہونی دوستی
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق انہوں نے اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ وہ حملے جو آج بنیادی طور پر مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہیں، کل مختلف نسلوں، زبانوں، ثقافتوں اور عقائد کے حامل گروہوں کے خلاف ہوں گے۔
ترکی کے صدر نے کہا کہ ہم یہ ہرگز قبول نہیں کریں گے کہ دنیا بھر کے 2 ارب مسلمانوں کے مقدس مقامات پر حملے کو آزادی رائے اور فکر کی آڑ میں جائز قرار دیا جائے۔
اردگان نے کہا کہ اگر اسلام دشمنی کو نہ روکا گیا تو توہین کرنے والے مزید لاپرواہ ہو جائیں گے لہذا ترکی کی حیثیت سے ہم اس خطرے سے خبردار کرتے ہیں جو برف کے گولے کی طرح بڑھ رہا ہے۔
مزید پڑھیں: فرانس،آزادی، اسلام دشمنی اور ہولوکاسٹ
اس رپورٹ کے مطابق انہوں نے انقرہ-واشنگٹن تعلقات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ مفاد کے متلاشی گروہ ہیں جو ترکی اور امریکہ کے تعلقات کو زہر آلود کرنے کا کام کرتے ہیں، ہم سچ بول کر اور ترکی کے نمائندے کے طور پر کام کر کے اسے روکیں گے۔