سچ خبریں:ترکی کے سرکاری میڈیا نے ایک ترک شخص کی گرفتاری کی اطلاع دی ہے جس نے جعلی پولیس دستاویزات کے ساتھ ہسپتال سے ایک بچہ چرانے کی کوشش کی تھی۔
انگریزی ویب سائٹ مڈل ایسٹ آئی نے اپنی رپورٹ میں ترکی کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا اور بچوں کی چوری کے تشویشناک مسئلے کے بارے میں رپورٹ شائع کی۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترکی کے سرکاری میڈیا نے بدھ کے روز اطلاع دی ہے کہ پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کیا جس نے جنوبی ترکی میں تباہ کن زلزلوں کے بعد علاقے کے ایک ہسپتال سے بچہ چرانے کی کوشش کی تھی۔
ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اناطولیہ نے اس بارے میں اطلاع دی ہے کہ یہ شخص زلزلے سے متاثرہ صوبہ ہاتائے کے علاقے سمندگ کا پولیس چیف ہونے کا بہانہ بنا کر اسپتال میں داخل ہوا تھا لیکن اسپتال کے عملے کو اس پولیس کی دستاویزات جعلی ہونے کا علم ہوا ۔
جب ترک پولیس ہسپتال پہنچی تو اس شخص کو گرفتار کر کے اس کے پاس سے پولیس اور فوج کی جعلی دستاویزات، سونا، ترک لیرا، ڈالر اور یورو کی مجموعی مالیت 6500 ڈالرز برآمد کر لئے۔
اناطولیہ کی خبر رساں ایجنسی نے اس بچے کے بارے میں معلومات شائع نہیں کی ہیں کہ اس شخص نے ہسپتال سے اغوا کرنے کی کوشش کی۔
اس خبر کی اشاعت ایسے حالات میں کی گئی جب اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق کچھ ترک والدین نے اس میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہ بچوں کے اغوا کی افواہوں سے بہت پریشان ہیں۔
ترکی کے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں بچوں کی چوری کی خبروں کی اشاعت اس وقت کی جاتی ہے جب ترک حکومت کے خاندانی وزیر دریا یانک نے رواں ہفتے کے پیر کو اعلان کیا تھا کہ زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 1362 بچے اپنے والدین سے بچھڑ گئے ہیں۔
زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں بچوں کی چوری کے خدشات میں اضافے پر مڈل ایسٹ آئی کی رپورٹ کی اشاعت سے ایک گھنٹہ قبل ترک حکومت نے اعلان کیا تھا کہ ملک میں زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3,804 ہو گئی ہے۔